پیغمبر اسلام(ص) کی تبلیغ کے بنیادی ارکان اور ہم

Thu, 05/14/2020 - 22:26

تبلیغ ایک بہت ہی اہم فریضہ ہے جسکے ارکان و عناصر سے آگاہی نہایت ضروری ہے، بعض افراد تبلیغی دنیا میں صرف اس وجہ سے ناکام ہوجاتے ہیں کہ وہ ان ارکام و عناصر سے اپنے آپ کو ہماہنگ نہیں کرپاتے۔

پیغمبر اسلام(ص) کی تبلیغ کے بنیادی ارکان اور ہم

آج تک دنیا حیران ہے کہ وہ کونسی راہ و روش تھی جسکو اپنا کر پیغمبر اسلام(ص) نے ایک پورے معاشرے کو بدل کے رکھ دیا اور آج تک جو بھی وہ روش اپناتا ہے وہ ضرور اپنی تبلیغی دنیا میں کامیاب ہوتا ہے جنہیں ہر مبلغ کو اپنانا چاہیئے، اب مبلغ سے مراد صرف علماء ہی نہیں ہیں بلکہ ہر وہ شخص ہے جو اپنے معاشرے کو ایک اچھے اور نیک معاشرے میں بدلنا چاہتا ہے۔
پیغمبر اسلام(ص) کی تبلیغ کے بنیادی عناصر کو اگر تلاش کرنا ہے تو اسکے لیے قرآن مجید کی سورۂ مدثر کو پیش نظر رکھنا ہوگا جسمیں تبلیغ کے بنیادی ارکان کا تذکرہ موجود ہے۔
پیغمبر اسلام(ص) کی تبلیغ کے بنیادی ارکان یہ ہیں: [ ۱] قوم کو ڈرائیں اور اس کام کیلئے باقاعدہ قیام کریں ظاہر ہے کہ یہ کام شاہی ملبوس والے نہیں کر سکتے ہیں لہذا ایک چادر والے کو مخاطب بنا یا گیا ہے؛يَا أَيُّهَا الْمُدَّثِّرُ، قُمْ فَأَنذِرْ[ ۲] صرف پروردگار کی بڑائی کا اظہار کریں تا کہ دوسرے خدا خود بخود نگاہوں سے گزر جائیں؛وَرَبَّكَ فَكَبِّرْ[ ۳] لباس پاکیزہ رکھیں تا کہ دشمن متنفر نہ ہو سکے اور اس کے نفس کو پاکیزہ بنانے میں آسانی ہو؛وَثِيَابَكَ فَطَهِّرْ[ ۴]بت پرستی اور تمام کثافتوں سے الگ رہیں تا کہ تبلیغ کی تاثیر میں اضافہ ہو سکے؛وَالرُّجْزَ فَاهْجُرْ [ ۵] لوگوں پر احسان نہ جتائیں کہ اس طرح بلندئ نفس کا احساس پیدا ہو؛وَلَا تَمْنُن تَسْتَكْثِرُ[ ۶] پروردگار کی خاطر صبر کریں کہ صبر کے بغیر کوئی کام نہیں ہوسکتا ہےوَلِرَبِّكَ فَاصْبِرْ۔
یہ تعلیمات صرف رسول اکرم(ص)ہی کیلئے نہیں ہر مبلغ اور مصلح کیلئے ضروری ہے، پیغمبر(ص)کو صرف مخاطب بنایا گیا ہے ورنہ انہیں ان ہدایات کی ضرورت نہیں ہے ضرورت ان انسانوں کو ہے جو اپنے فریضہ ٔتبلیغ کو ادا کرنا چاہتے ہیں اور راہ خدا میں کسی کارِ نمایاں یا عظیم خدمت کو انجام دینے کے خواہش مند ہیں۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 19 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 28