گناہوں کے بوجھ کو ہلکا کرنے کا طریقہ کار

Thu, 04/30/2020 - 13:25

خلاصہ: خطبہ شعبانیہ کی تشریح کرتے ہوئے پندرہواں مضمون تحریر کیا جارہا ہے۔

گناہوں کے بوجھ کو ہلکا کرنے کا طریقہ کار

رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) خطبہ شعبانیہ میں ارشاد فرمایا: "وظُهورَكُم ثَقيلَةٌ مِن أوزارِكُم فَخَفِّفوا عَنها بِطولِ سُجودِكُم"، "اور تمہاری پشتیں تمہارے گناہوں (کی وجہ) سے بھاری ہیں تو انہیں اپنے طویل سجدوں کے ذریعے ہلکا کرو"۔ [عيون أخبار الرضا (علیہ السلام)، ج۲، ص۲۶۵]
"اَوزار"، "وِزْر" کا جمع ہے، "وِزْر" بھاری بوجھ کے معنی میں ہے اور گناہ کو بھی کہا جاتا ہے، کیونکہ گناہ گنہگار کی پشت پر بوجھ ہوتا ہے اور اللہ تعالیٰ کی فرمانبرداری کے راستے میں گنہگار شخص کی پشت پر گناہ بھاری ہوتا ہے، اور وزیر کو بھی اس لیے وزیر کہا جاتا ہے کہ اس پر بھاری ذمہ داری ہوتی ہے۔
نبی اکرم (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کے خطبہ کے اس فقرے سے چند باتیں واضح ہوتی ہیں:
۱۔ انسان کے گناہ اس کی پشت کو بھاری کردیتے ہیں۔
۲۔ انسان کو چاہیے کہ اس بوجھ کو ہلکا کرے، یعنی گناہوں سے اپنے آپ کو پاک کرے۔
۳۔ اپنی پشت کو گناہوں سے ہلکا کرنے کا طریقہ کارطویل سجدے ہیں۔
لہذا جیسے مادّی اور دیکھی جانے والی چیزیں بھاری ہوتی ہیں اسی طرح معنوی اور روحانی چیزیں بھی بھاری ہوتی ہیں، اگرچہ انسان ان کے بوجھ کا ادراک نہ کرسکے۔ گناہ ایسی بھاری چیز ہے جو انسان کی پشت پر بوجھ بن جاتا ہے، جسے انسان اٹھا لیتا ہے، جبکہ گناہ نہیں کرنا چاہیے اور نہ ہی ایسا بوجھ اٹھانا چاہیے، لیکن اگر انسان گناہ کر بیٹھے تو اسے چاہیے کہ طویل سجدے کرکے گناہوں کے بوجھ کو اتار دے اور اپنی پشت کو ہلکا کردے۔

* عيون أخبار الرضا (علیہ السلام)، شیخ صدوق، ج۲، ص۲۶۵۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 19