سورہ نساء؛فضیلت اور خواص

Tue, 04/28/2020 - 22:53

جو بھی اس سورے کی تلاوت کرے گا گویا اس نے ہر میراث پانے والے مؤمن کیلئے صدقہ دیا ہے،اس کا صلہ غلام آزاد کرنے کے برابر ہے،اس نے شرک سے برأت اختیار کی ہے اور مشیئت الہی کے نزدیک ایسے لوگوں میں شمار ہو گا جن سے خدا نے درگزر کیا ہے۔

سورہ نساء؛فضیلت اور خواص

پیغمبر(ص) سے مروی ہے کہ اس سورے کی تلاوت کرنے والا ایسے شخص کی مانند ہے جیسے اس نے میراث پانے والے تمام مؤمنین پر صدقہ کیا ہے، ایک غلام آزاد کرنے کے اجر کا مستحق ہو گا، وہ شرک سے دور رہے گا اور وہ مشیت الہی میں ان افراد کے ساتھ شمار ہو گا جن سے خدا نے درگذر کیا ہو گا۔[طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۹۰، ج۳، ص۵.] امام علی(ع) سے منقول ہے کہ اگر کوئی اسے جمعہ کے روز تلاوت کرے گا توفشار قبر سے محفوظ رہے گا۔[شیخ صدوق، ثواب الاعمال و عقاب الاعمال، ۱۳۸۲ش۷ ص۱۰۵]۔
حدیثی مصادر میں اس سورہ کے خواص بھی مذکور ہیں جیسے خوف کا خاتمہ( اسے کسی برتن میں لکھ کر بارش کے پانی سے دھونا اور پھر اسے پینا)[سید بن طاووس، الامان من أخطار الاسفار و الأزمان، ۱۴۰۹ ق، ص۸۹] اور اسی طرح تلاش گمشدہ کو پیدا کرنا[کفعمی، مصباح كفعمی، ۱۴۰۳ق، ص۴۵۴] بھی اس کے خواص میں مذکور ہے۔ شیخ طوسی کی مصباح المتہجد میں آیا ہے کہ جمعہ کے دن نماز صبح کے بعد اس سورے کی تلاوت مستحب ہے۔[شیخ طوسی، مصباح المتتجّد، ۱۴۱۱ ق، ص۲۸۴]۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
9 + 5 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 61