خلاصہ: شعبان میں روزہ، قیامت کے دن رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کی شفاعت نصیب ہونے کا باعث ہے۔
حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "مَنْ صَامَ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ مِنْ شَعْبَانَ وَجَبَتْ لَهُ الْجَنَّةُ وَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ص شَفِيعَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ"، "جو شخص شعبان میں سے تین دن روزہ رکھے اس کے لئے جنت واجب ہوجاتی ہے اور رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) قیامت کے دن اس کی شفاعت کرنے والے ہوں گے"۔ [وسائل الشیعہ، ج۱۰، ص۴۹۰، ح۱۳]
رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) فرماتے ہیں: "شَعْبَانُ شَهْرِي وَ شَهْرُ رَمَضَانُ شَهْرُ اللَّهِ عَزَّ وَ جَلَّ، فَمَنْ صَامَ يَوْماً مِنْ شَهْرِي كُنْتُ شَفِيعَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَ مَنْ صَامَ يَوْمَيْنِ مِنْ شَهْرِي غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ، وَ مَنْ صَامَ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ مِنْ شَهْرِي قِيلَ لَهُ: اسْتَأْنِفِ الْعَمَلَ"، "شعبان میرا مہینہ ہے اور ماہ رمضان، اللہ عزّوجل کا مہینہ ہے تو جو شخص میرے مہینے میں ایک دن روزہ رکھے قیامت کے دن میں اس کی شفاعت کرنے والا ہوں گا اور جو شخص میرے مہینے میں دو دن روزے رکھے اس کے پچھلے گناہ معاف کردیئے جائیں گے اور جو شخص میرے مہینے میں تین دن روزے رکھے اسے کہا جائے گا: عمل کو دوبارہ شروع کرو"۔ [وسائل الشیعہ، ج۱۰، ص۵۰۵، ح۲۵]
* وسائل الشیعہ، شیخ حرّ عاملی، مؤسسة آل البيت عليهم السلام لإحياء التراث ـ قم، ج۱۰، ص۴۹۰، حج۱۰، ص۵۰۵، ح۲۵۔
Add new comment