خلاصہ: مشکل اور سخت حالات میں لوگوں کی امداد کرنی چاہیے نہ کہ مفادپرستی کی جائے۔
بعض بے رحم افراد، کرونا وائرس کی عالمی تشویشناک صورتحال میں بھی ضرورتمندوں پر رحم نہیں کررہے، بلکہ اس موقع سے غلط فائدہ اٹھاکر ان پر ظلم ڈھارہے ہیں۔
ان خیانت کاروں کی خیانت کی پہلی بار نہیں ہے، کیونکہ وہ ان خیانتوں میں انتہائی مکاری اور دھوکہ بازی سے کام لے رہے ہیں جو اُن کے تجربہ کار ہونے کی واضح دلیل ہے۔
بنیادی طور پر لوگوں کے مال کو لوٹنے والے افراد ایسے موقعوں کی انتظار میں رہتے ہیں کہ لوگ کسی ہنگامی صورتحال میں ایسے مسئلہ کا شکار ہوجائیں جس کے اندھیرے میں یہ مفادپرست، موقع پاکر لوٹ مار کرلیں۔ ان کی بے رحمی اور بہیمیت کی حد یہ ہے کہ ان کے مفاد کی خاطر چاہے بے بس اور مجبور لوگ مرجائیں، لیکن ان کی بے دردی بڑھتی جارہی ہے۔
جبکہ اس مہلک بیماری کے اس پھیلاؤ کے موقع پر عوام کی بھرپور امداد کرنی چاہیے اور ان کی صحت اور حفاظت کے لئے اسباب و وسائل فراہم کرکے خالصانہ خدمت کرنی چاہیے۔
کیا قوم کے حق میں یہ زیادتی کرنے والے سمجھتے ہیں کہ صرف لوگ اس بیماری کا شکار ہوسکتے ہیں اور وہ اس بیماری سے محفوظ رہیں گے؟ کیا اس خاموش، خفیہ اور خطرناک مرض سے آدمی کو اس کی دولت، مکّاری اور چالاکی بچاسکتی ہے؟!
Add new comment