خلاصہ: کرونا وائرس کا دنیابھر میں پھیلاؤ سب لوگوں کے لئے لمحہ فکریہ ہے، اس المناک صورتحال میں غور کرنے اور عبرت لینے کا موقع ہے۔
آجکل کرونا وائرس کا عالمی سطح پر پھیل جانا اگر قدرتی آفت ہو تو بعض لوگوں کے لئے اللہ کا عذاب ہوسکتا ہے جس کی وجہ معاشرے میں بے حیائی اور طرح طرح کی برائیوں کا پھیلاؤ ہو۔جو جرائم عدل و انصاف اور انسانی حقوق کے نام پر کیے جارہے ہیں اور بین الاقوامی برادری اور مختلف اقوام ان جرائم پر بالکل خاموش ہیں۔ شاید اس المناک ظلم و ستم کے باعث خداوندِ قہار کا ہمہ گیر عذاب نازل ہوا ہے جس نے پہلے چین کمیونسٹ ملک کو اور پھر دنیابھر کے دوسرے ممالک کو اپنے گھیرے میں لے رہا ہے۔
مثلاً یمن کے مظلوم لوگوں کا قتل عام، ہندوستان کے مظلوم، بے گناہ اور بے بس مسلمانوں کا خون بہایا جانا اور ان کو قتل کرنا اللہ تعالیٰ کے غضب کا باعث بن سکتا ہے۔ اس بہیمانہ قتل عام اور دردناک ستم پر علاقائی حکومتوں کی ذلت آمیز خاموشی زیرسوال ہے۔
حضرت امام رضا (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں: "کُلَّمَا أَحْدَثَ الْعِبَادُ مِنَ الذُّنُوبِ مَا لَمْ یَکُونُوا یَعْمَلُونَ أَحْدَثَ اللَّهُ لَهُمْ مِنَ الْبَلَاءِ مَا لَمْ یَکُونُوا یَعْرِفُونَ"، "جب بھی بندے ایسے گناہوں کو وجود میں لائیں جن کا (پہلے) ارتکاب نہیں کرتے تھے تو اللہ ان کے لئے ایسی مصیبت پیدا کرے گا جسے وہ (پہلے) نہیں جانتے تھے"۔ [الکافی، ج۲، ص۲۷۵]
* الکافی، شیخ کلینی، ج۲، ص۲۷۵۔
Add new comment