خلاصہ: جو بندہ خدا اپنی زندگی کے ہر لمحہ میں خدا پر راضی رہتا ہے خداوند متعال بھی اس سے راضی ہوجاتا ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
خدا کی رضا اور خشنودی کو حاصل کرنا ہر مؤمن کی خواہش ہوتی ہے لیکن ہر کسی کے ذھن میں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ ہم خدا کی مرضی کو کس طرح حاصل کرسکتے ہیں، اسکا ایک جواب یہ ہو سکتا ہے کہ انسان خدا کی مرضی کو حاصل کرنے کے لئے خدا کے ہر فیصلہ پر راضی رہے، جو کچھ خدا نے اسے عطا کیا ہے، اس پر بغیر کسی شکایت کے راضی رہے، جس کے بارے میں امام صادق(علیہ السلام) فرما رہے ہیں: «أَوْحَى اللَّهُ عَزَّ وَ جَلَ إِلَى مُوسَى بْنِ عِمْرَانَ (ع) يَا مُوسَى بْنَ عِمْرَانَ مَا خَلَقْتُ خَلْقاً أَحَبَّ إِلَيَّ مِنْ عَبْدِيَالْمُؤْمِنِ فَإِنِّي إِنَّمَا أَبْتَلِيهِ لِمَا هُوَ خَيْرٌ لَهُ وَ أُعَافِيهِ لِمَا هُوَ خَيْرٌ لَهُ وَ أَزْوِي عَنْهُ مَا هُوَ شَرٌّ لَهُ لِمَا هُوَ خَيْرٌ لَهُ وَ أَنَا أَعْلَمُ بِمَا يَصْلُحُ عَلَيْهِ عَبْدِي فَلْيَصْبِرْ عَلَى بَلَائِي وَ لْيَشْكُرْ نَعْمَائِي وَ لْيَرْضَ بِقَضَائِي أَكْتُبْهُ فِي الصِّدِّيقِينَ عِنْدِي إِذَا عَمِلَ بِرِضَائِي وَ أَطَاعَ أَمْرِي؛ اللہ تعالی نے حضرت موسی(علیہ السلام) پر وحی کی کہ اے موسی ابن عمران، میں نے کسی ایسی مخلوق کو خلق نہیں کیا جو میرے نزدیک مؤمن سے زیادہ محبوب ہو، اسی لئے جس چیز میں خیر ہے میں نے اس کو اس میں مبتلا کیا اور جس میں اس کے لئے خیر ہے میں نے اس میں اس کے لئے عافیت بخشی ہے، اور جو چیز اس کے لئے شر ہے، میں نے اس سے اس کو دور کردیا ہے چونکہ وہ اس کے لئے خیر ہے، میں جانتا ہوں کے میرے بندے کی بھلائی کس چیز میں ہے، اس لئے اس کو چاہئے کے وہ میری بلا پر صبر کرے اور میری نعمتوں پر شکر کرے اور میری قضاء پر راضی رہے تاکہ میں اسے اپنے نزدیک صدیقین میں سے لکھوں جب وہ میری رضا پر عمل کرے اور میرے حکم کی اطاعت کرے»[الكافي، ج:۲، ص:۶۱].
*الكافي، محمد بن يعقوب كلينى، دار الكتب الإسلامية، ۱۴۰۷ ق.
Add new comment