سنّی عالم: رسول اکرم (ص) کے جشن ولادت پر وہابیت کے تنقیدی نقطۂ نظر پر سید محمد بن علوی مالکی کا بیان:اس جشن سے ہمارا مقصد یہ ہوتا ہے کہ ہم مسلمانوں کو جمع کرکے ان کےسامنےنبی اکرم(ص) کی سیرت کی یاددہانی کروائیں اور ان پر درود و صلوات کا نذرانہ پیش کریں۔
علامہ «سید محمد بن علوی مالکی»مکہ مکرمہ میں علوم حدیث کے مدرّس، جشن میلاد پیغمبر اکرم(ص) پر وہابیت کی تنقیدات کے جواب میں اپنی کتاب کے مقدمہ میں رقم طراز ہیں: ہم پیغمبر اکرم کا(ص) جشن میلاد مبارک ہر وقت اور ہر مناسبت سے اپنی ہر تقریبات میں بھی مناتے ہی رہتے ہیں اور چونکہ ماہ ربیع الاول میں آپ کی ولادت ہے اس لیے خاص طور پر اس کا اہتمام کرتے ہیں،اب ظاہر ہے کہ کسی سے یہ پوچھنا درست نہیں کہ آپ کیوں منا رہے ہی؟
کیونکہ یہ سوال ویسے ہی ہے کہ جیسے کوئی یہ پوچھے کہ کیوں پیغمبر(ص) کے لیے خوشنیاں مناتے ہو؟ کیا کسی یہ صحیح ہے کہ یہ سوال کسی ایسے مسلمان نے صادر ہو کہ جو «لا إله إِلا الله و مُحَمَّداً رسول الله» کی گواہی دیتا ہے؟ ظاہر سی بات ہے کہ یہ سوال بے جا اور بے کار ہے جسکا جواب بھی دینے کی ضرورت نہیں ہے،بس اتنا ہی کہنا کافی ہے کہ:میں جشن اور خوشی مناتا ہوں کیوں کہ آج رسول(ص) کی ولادت ہےاور میرا یہ جشن و سرور اس دوستی کی بنا پر ہے جو میں ان سے رکھتا ہوں اور جسکا مجھے حکم ہو ہے کہ ان سے دوستی رکھو....
ان سب کے باوجود مقام تعجب ہے کہ وہابیت اس باشکوہ مراسم کو جوکہ سنت و سیرت مسلمان ہے کو بدعت قرار دیتی ہے۔
........
منبع
السید محمد بن علوی المالکی الحسنی،کتاب: الإعلام بفتاوى أئمة الإسلام حول مولده عليه الصلاة والسلام،دارالکتب العلمیه، بیروت-لبنان، 2005م، 1426ق، چاپ اول،ص9،«انّنا نحتفل بمولد سیدنا محمد صلی الله علیه وآله دائما و ابدا فی کل وقت وفی کل مناسبه ... ولا یصح لعاقل ان یسال لماذا تحتفلون؟»
Add new comment