دستور دنیا ہے کہ وہ حکمرانوں اور بادشاہوں کی ولادت پر خوشیاں مناتی ہے جبکہ وہ نورانی افراد جو دنیا اور آخرت دونوں کے حکمراں ہیں انکی ولادت پر ہمیں مزید خوشیاں منانا چاہیئے،اسی تناظر میں مندرجہ ذیل نوشتہ ملاحظہ فرمائیں۔
روایت میں ذکر ہوا ہے کہ پندرہ جمادی الاولی کو امام سجاد(ع)کی پیدائش ہوئی ہے،اس لیےشیعوں کو چاہئے کہ اپنےعمل کے ذریعے اس دن کی تعظیم کریں، کیونکہ بادشاہوں اور حکمرانوں کے پیدائش کے دن عوام الناس اور رعایا کے لئے مخصوص آداب ورسومات کا خیال رکھنا ضروری ہے،ان بادشاہوں اور حکمرانوں میں سے کون بادشاہ عزت واکرام کا زیادہ حقدار ہے؟ باد شاہان دنیا اس کے زیادہ مستحق ہیں کہ جو باطل پر ہیں؟ جبکہ ہمارے آئمہ(ع)جو کہ خداوند عالم کی طرف سے دنیا اور آخرت کے حقیقی بادشاہ ہیں؟ آئمہ معصومین(ع) نے عوام کی فلاح و بہبود کے لئے جن رنج اور مصیبتوں کو تحمل کیا ہے کسی بادشاہ نے تحمل کیا ہے؟ کسی بادشاہ نے ہمارے آئمہ(ع)کی طرح عوام کے ساتھ ہمدردی کی ہے؟ بلکہ ہمارے آئمہ(ع) نےہمیں اپنے اوپر مقدم کیا ہے۔ اور ہماری ہدایت اور نجات کیلئے شہید ہوئے ہیں۔ وہ کونسا بادشاہ ہے کہ جس سے اس کی عوام نے فائدہ حاصل کیا ہو کہ جس طرح شیعوں نے اپنے آئمہ(ع)سے دینی، دنیوی اور اخروی مسائل میں فائدہ حاصل کیا ہو۔ اس بنا پرعقل کا تقاضا ہے کہ جس قدر انہوں نے ہماری خاطر تکالیف برداشت کی ہیں اور ہمیں فائدہ پہنچایاہے، اور جتنافضیلت و برتری رکھتے ہیں، ان کے مطابق ان کی پیدائش کے دن کی تعظیم اور احترام رکھنا چا ہیئے۔ [میرزا جواد ملکی تبریزی،المراقبات ج۱،ماہ جمادی الاول کے اعمال]
Add new comment