ظاہری خلافت اللہ کی طرف سے ذمہ داری بیعت پر موقوف

Thu, 09/19/2019 - 19:43

خلاصہ: ظاہری خلافت اللہ تعالیٰ کی طرف سے امامؑ کو سونپی ہوئی ذمہ داری ہے جو اس بات پر موقوف ہے کہ لوگ امامؑ سے بیعت کریں، ورنہ امامؑ سے ذمہ داری اٹھالی جاتی ہے۔

ظاہری خلافت اللہ کی طرف سے ذمہ داری بیعت پر موقوف

      رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کی رحلت کے بعد مسلمانوں نے حضرت امیرالمومنین علی (علیہ السلام) سے بیعت نہ کی اور کسی اور سے بیعت کرلی۔ ابوسفیان نے کہا: "انی لاریٰ عجاجۃ لا یطفئھا الا الدّم"، "میں ایسا طوفان دیکھ رہا ہوں جسے خون کے علاوہ کوئی چیز بجھا نہیں سکتی"۔ [در پرتو آذرخش، ص۲۸]
 لہذااس کی کوشش یہ تھی کہ مسلمانوں کے معاشرے میں خون بہایا جائے، لیکن اسلامی معاشرے میں ایسے اختلافات کی روک تھام کرنے کے لئے حضرت امام علی (علیہ السلام) نے اپنے حق کے سامنے پردہ لٹکا دیا۔
خلافت کا مسئلہ ذاتی مسئلہ نہیں تھا جسے حضرت امیرالمومنین علی (علیہ السلام) نظرانداز کردیتے، بلکہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے آپؑ کو سونپی گئی ذمہ داری تھی، یہ ذمہ داری لوگوں کی ہدایت اور اسلامی معاشرے کی سربراہی تھی، لیکن خلافت کرنے کے لئے شرط یہ تھی کہ لوگ آپؑ کا ساتھ دیں،مگر لوگوں نے ساتھ نہ دیا تو اگر ایسے حالات میں آپؑ اپنا حق لینے کے لئے تلوار اٹھاتے تو  مسلمانوں کے درمیان خونریزی ہوتی اور ابوسفیان کا مقصد یہی تھا۔
جب لوگوں نے آپؑ کا ساتھ نہ دیا تو اللہ تعالیٰ کی سونپی ہوئی یہ ذمہ داری آپؑ سے اٹھا لی گئی۔ اس کے باوجود حقیقی طور پر آپؑ ہی رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کے برحق اور بلافصل خلیفہ تھے۔ مگر ظاہری طور پر مسند خلافت پر بیٹھنے کے اسباب فراہم نہ ہوئے اور لوگوں کو جو چاہیے تھا کہ آپؑ کی اطاعت اور فرمانبرداری کرتے اور غدیر خم میں کی ہوئی بیعت پر ثابت قدم رہتے، انہوں نے کسی اور سے بیعت کرکے آپؑ کی بیعت کو توڑ دیا۔
ظاہری خلافت اللہ تعالیٰ کی طرف سے امامؑ کو سونپی گئی ذمہ داری ہے مگر یہ ذمہ داری لوگوں کی بیعت پر موقوف ہے، لہذا اگر لوگ بیعت نہ کریں تو امامؑ سے ظاہری خلافت کی ذمہ داری اٹھالی جاتی ہے۔ اس کے باوجود صرف اللہ تعالیٰ کی طرف سے مقرر کیے ہوئے امامؑ کو خلافت کا حق حاصل ہے۔

* ماخوذ از: در پرتو آذرخش، ص۲۸، آیت اللہ محمد تقی مصباح یزدی، قم، موسسہ آموزشی و پژوہشی امام خمینی رحمہ اللہ، ۱۳۸۱۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 88