دنیا کی غلامی سے لے کر بنی امیہ کی غلامی تک

Wed, 09/18/2019 - 19:32

خلاصہ: دنیا ایسی خطرناک چیز ہے کہ اگر انسان اس کا غلام بن جائے تو پھر پست لوگوں کا بھی غلام بن جائے گا۔

دنیا کی غلامی سے لے کر بنی امیہ کی غلامی تک

      حضرت امام حسین (علیہ السلام) نے فرمایا: "اِنَّ النّاسَ عَبيدُ الدُّنْيا وَ الدِّينُ لَعِقٌ عَلى اَلْسِنَتِهِمْ يَحوطونَهُ ما دَرَّتْ مَعایِشُهُمْ فَاِذا مُحِّصوا بِالْبَلاءِ قَلَّ الدَّيّانونَ"، "یقیناً لوگ دنیا کے غلام ہیں اور دین ان کی زبانوں پر چھوٹا سا لقمہ ہے (ان کا دین صرف ان کی زبان کی باتیں ہیں)، وہ دین کی حفاظت کرتے ہیں جب تک ان کی زندگی (دین کے دارومدار پر) چلتی رہے، تو جب امتحان سے آزمائے جائیں تو دیندار کم ہوجاتے ہیں"۔ [بحارالانوار، ج۴۴، ص۳۸۳]
اکثریت انہی ضعیف الایمان لوگوں کی تھی جو ابوسفیان جیسے افراد کے منصوبوں کا شکار بن جاتے تھے اور ان کی بے دینی کا راستہ فراہم ہوجاتا تھا، یہاں تک کہ بنی امیہ نے کھلم کھلا اسلام کے احکام کی تحریف کردی اور ان کو کسی نے اعتراض بھی نہ کیا۔ اسی اکثریت نے اس مشہور شرابی اور برائیاں کرنے والے شخص سے پیغمبرؐ کے جانشین کے عنوان سے بیعت کرلی، جبکہ پیغمبر اسلام (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کے جانشین کو اسلام کے احکام کی حفاظت کرنی چاہیے، اسے چاہیے کہ شرابی کو کوڑے مارے، لیکن جو خود ہر روز شراب پیئے اور اسے شراب پینے کی عادت ہو وہ کیسے اسلام کی حفاظت کرسکتا ہے؟! لیکن مسلمانوں نے ایسے شخص سے بیعت کی اور اسے ووٹ دیئے!

* ماخوذ از: در پرتو آذرخش، ص ۲۴، آیت اللہ محمد تقی مصباح یزدی، قم، موسسہ آموزشی و پژوہشی امام خمینی رحمہ اللہ، ۱۳۸۱۔

 

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 3 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 55