چکیده: اس مقالہ میں بنی امیہ کا مختصر تعارف پیش کیا گیا ہے۔
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
بنی امیہ کی خلافت کا آغاز ۱۰ ربیع الاول کو سن ۴۱ ہجری میں ہوا۔
بنی امیہ،قریشی قبیلہ کا ہی حصہ ہیں اور سن ۴۰ ہجری میں حضرت امیر المومنین علی (علیہ السلام) کی شہادت کے بعد اِنکو قدرت ملی جس کے بعد سے تقریبا ایک صدی تک اسلامی ممالک میں حکومت کی۔
بنی امیہ کی خلافت سن ۴۱ ہجری میں ’’معاویہ‘‘ سے شروع ہوئی اور سن ۱۳۲ ہجری میں ’’مروان بن محمد‘‘ کی شکست سے ختم ہوئی۔اس مدت میں ۱۴ اموی بادشاہوں نے اسلامی ممالک پر حکومت کی ہے۔ ’’معاویہ بن یزید‘‘ کے بعد اموی اقتدار ’’مروان‘‘ کی نسل میں آگیا اور اسکی اولادیں اقتدار میں آگئیں۔
اموی حکمرانوں نے اسلامی ممالک کو بڑہانے کے لئے مشرقی سرحدوں اور روم کی سرحدوں کی طرف بہت سی جنگیں لڑی ہیں کہ جسکی بنا پر ظاہرا حکومتِ اسلامی کو فروغ حاصل ہوئی ہے۔ اپنی قدرت کو بڑہانے کے علاوہ حضرت علی (علیہ السلام) کے چاہنے والوں کو اذیت و آزار دینا انکی اہمترین سیاستوں میں سے تھا کہ جسکی واضح مثال کربلا کا واقعہ ہے ، اس طرح سے بنی امیہ نے بنی ہاشم کے ساتھ اپنی پرانی دشمنی کو قائم رکھا۔
بنی امیہ کی حکومت کے دوران پانچ اماموں (ع)نے زندگی بسر کی ہے،جس میں سے امام حسنؑ،امام حسینؑ،امام زین العابدینؑ، امام محمد باقرؑ اور امام جعفر صادقؑ ہیں اور کربلا کے واقعہ کے بعد اکثر اماموں نے اِن ظالم اور جابر خلفاء کے سامنے سکوت اور تقیہ سے کام لیا۔البتہ ان کے خلاف کئی قیام بھی ہوئے جیسے امام حسین (علیہ السلام) کا قیام،جناب مختار کا قیام، جناب زید کا قیام، وغیرہ۔
بنی امیہ کے ۱۴ خلفاء کے نام بترتیب اس طرح سے ہیں:معاویہ،یزید، یزید بن معاویہ ، (یہ تین سفیانی خلیفہ کہلاتے ہیں اور چوتھے خلیفہ سے مروانی نسل کا آغاز ہوا ،کہ جسکا سب سے پہلے مروان ہے) ، مروان، عبدالملک بن مروان، ولید بن عبدالملک، سلیمان بن عبدالملک، عمر بن عبدالعزیز ، یزدی بن عبدالملک، هشام بن عبدالمک، ولید بن یزدی، ولید بن عبدالملک، ابراهیم بن ولید اور مروان بن محمد ۔
مروان بن محمد ، بنی امیہ کا آخری خلیفہ تھا جس کے بعد بنی عباس کی حکومت کا دور شروع ہوا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
فارسی سے اخذ شدہ http://fa.wikishia.net
Add new comment