بنی امیہ کی دھوکہ بازی اور لوگوں کی سادہ مزاجی

Wed, 09/18/2019 - 18:58

خلاصہ: بنی امیہ کی دھوکہ بازی میں کامیاب ہونے کی ایک وجہ لوگوں کی سادہ مزاجی ہے، ہر زمانے میں لوگوں کو چاہیے کہ بصیرت اور گہری سوچ کے ساتھ مسائل کو پرکھیں۔

بنی امیہ کی دھوکہ بازی اور لوگوں کی سادہ مزاجی

بنی امیہ کی نظر میں ان کے مدمقابل افراد نے حکومت پر قبضہ کرتے ہوئے بنی امیہ کو میدان سے نکال دیا تھا اور بنی امیہ شکست کھا چکے تھے اور وہ کسی دن اس شکست کا بدلہ لینا چاہتے تھے۔ بعض مسلمانوں کی سوچ بھی یہی تھی اور ان میں سے بعض حکومتی مقامات تک بھی پہنچ گئے، جن کے بارے میں روایات میں بتایا گیا ہے: "لم یومنوا باللہ طرفۃ عین"، "وہ آنکھ جھپکنے جتنی دیر بھی اللہ پر ایمان نہیں لائے"، لیکن یہی لوگ عرصہ دراز ایمان کا اظہار کرکےلوگوں کو دھوکہ دیتے رہے۔
معاویہ کا شام میں حاکم بننے سے بنی امیہ نے مختلف صورتوں میں لوگوں کو دھوکہ دیا یہاں تک کہ لوگوں کو حضرت امام علی (علیہ السلام) سے جنگ کرنے تک پہنچا دیا اور کئی دیگر مکاریاں۔ مثلاً جناب عثمان کے قتل کے واقعہ میں بنی امیہ میں سے بعض کا جناب عثمان کے قتل ہونے میں سب سے زیادہ کردار تھا۔
بنی امیہ کے مکر و فریب کے ذریعے لوگ مختلف طریقوں سے گمراہ ہوتے رہے۔ بعض لوگ بنی امیہ کے مال اور پیسہ کی لالچ رکھنے کی وجہ سے ان کی حمایت کرتے رہے، بعض لوگ منصب اور اقتدار کی کرسی پر کسی دن بیٹھنے کی امید سے ان کے تابعدار بن کر رہے، حتی جب بنی امیہ کے پاس حکومت نہیں تھی بعض افراد ان کی حمایت منصب کی شرط سے کرتے تھے اور بنی امیہ بھی ان سے اتحاد کرتے تھے کہ جب بھی کسی منصب پر پہنچ گئے تو ایک دوسرے کا خیال رکھیں۔
اکثر لوگ جو اُن کے پیروکار تھے وہ سادہ لوح لوگ تھے جو پروپیگنڈوں، دھمکی یا تھوڑی سی لالچ سے ان کے گرویدہ ہوجاتے تھے اور اجرت کے بغیر ان کی فرمانبرداری کرتے تھے۔
البتہ وہ خاص افراد جو فتنہ کھڑا کرنے کے لئے شیطانی منصوبے بناتے تھے اصلی کردار ان کا ہوتا تھا، لیکن اگر اکثریت ان کی فرمانبرداری نہ کرتی تو وہ بھی اپنا کام نہ چلا سکتے، لہذا اگر لوگوں کی سادہ مزاجی نہ ہوتی تو وہ شیاطین اپنے منصوبوں میں کامیاب نہ ہوسکتے۔

* ماخوذ از: در پرتو آذرخش، ص ۲۰، آیت اللہ محمد تقی مصباح یزدی، قم، موسسہ آموزشی و پژوہشی امام خمینی رحمہ اللہ، ۱۳۸۱۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 3 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 63