اعلانِ ولایت کے بعد خلفائے اہلسنّت کی مولا علیؑ کو مبارکبادی

Sat, 08/24/2019 - 10:17

خلاصہ: حضرت امیرالمومنین علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) کی ولایت پر دوسرے مذاہب کے لئے یہ مضبوط دلیل قائم ہے کہ ان کے پہلے اور دوسرے خلیفوں نے بھی حضرت علی (علیہ السلام) کو مبارک پیش کرتے ہوئے اپنا اور سب مومنین کا "مولا" کہا۔

اعلانِ ولایت کے بعد خلفائے اہلسنّت کی مولا علیؑ کو مبارکبادی

1۔ "مُسند" احمد ابن حنبل میں آیا ہے: رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کے بیانات کے بعد عمر نے حضرت علی (علیہ السلام) سے عرض کیا:

"ہنیئاً یابن ابیطالب اصبحت و امسیت مولیٰ کل مومن و مومنۃ"، "خوشگوار ہو (آپ کے لئے) اے فرزند ابوطالبؑ! آپؑ نے صبح کی اور شام کی اس حال میں کہ آپؑ ہر مومن مرد اور مومن عورت کے مولیٰ ہیں"۔ [مسند احمد، ج4، ص281، بنقل از فضائل الخمسۃ، ج1، ص432]
۲۔ آیت بلّغ کے ذیل میں فخرالدین رازی نے کہا ہے کہ عمر نے کہا: "ہنیئاً لک اصبحت مولایَ و مولیٰ کل مومن و مومنۃ"، "آپؑ کے لئے خوشگوار ہو، آپؑ میرے مولیٰ اور ہر مومن مرد اور مومن عورت کے مولیٰ بن گئے"۔ [التفسیر الکبیر، ج11، ص49]
۳۔ تاریخ بغداد میں مذکورہ بالا روایت اِن لفظوں میں نقل ہوئی ہے: "بخّ بخ لک یابن ابیطالب! اصبحت مولایَ و مولیٰ کل مسلم"، "مبارک ہو مبارک ہو آپؑ کو اے فرزند ابوطالبؑ! آپؑ میرے مولیٰ اور ہر مسلمان کے مولیٰ بن گئے ہیں"۔ [تاریخ بغداد، ج7، ص290]
۴۔ فیض القدیر اور الصواعق المحرقہ میں آیا ہے کہ یہ مبارکبادی ابوبکر اور عمر دونوں نے حضرت علی (علیہ السلام) کو دی: "امسیتَ یابن ابیطالب مولا کل مومن و مومنۃ"۔ [فیض القدیر، ج6، ص217، الصواعق المحرقہ، ص107]
لہذا اہلسنّت کے پہلے اور دوسرے خلیفہ نے حضرت علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے اپنا مولا اور سب مومنین کا مولا کہا۔ اب سوال یہ پیش آتا ہے کہ انہوں نے رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کے رحلت کے بعد کیا یہ اپنی بات یاد رکھی اور کیا جیسے غدیرخم کے میدان میں حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) کو اپنا مولا اور سب مومنین کا مولا کہا تھا، اسی طرح نبی اکرم (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کی وفات کے بعد بھی حضرت علی (علیہ السلام) کو اپنا اور تمام مومنین کا مولا سمجھا؟!
اہلسنّت بھائیوں سے ہم یہ عرض کرتے ہیں کہ ہم شیعہ لوگ تو آپ کے خلفاء کی بات پر باقی اور ثابت قدم ہیں کہ جو انہوں نے حضرت علی (علیہ السلام) کو "مولا" کہا، آپ حضرات باقی مسائل میں خلفاء کے تابعدار تو ہیں، تو ان کی تابعداری کا حق ادا کیجیے کہ جب پہلے اور دوسرے خلیفوں نے حضرت علی (علیہ السلام) کو مولا کہہ دیا تو ان خلفاء کے نقش قدم پر چلتے ہوئے آپ بھی حضرت علی (علیہ السلام) کو "مولا" کہہ کہیں، کیونکہ تابعداری کا حق تو تب ادا ہوگا کہ جیسے آپ اپنی مرضی کی سب باتوں میں خلفاء کے تابعدار ہیں ، اسی طرح خلفاء کی مرضی کی بات میں بھی تابعداری کریں۔
۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
[ماخوذ از: آیات ولایت، آیت اللہ مکارم شیرازی]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
5 + 7 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 58