وہابیت اور صدر اسلام سے مرسوم بعض اعمال اور سنتوں کی مخالفت

Sun, 07/28/2019 - 20:31

وہابی اعتقادات کے مطابق اہل قبور حتی پیغمبر اکرم(ص) اور ائمہ معصومین کی زیارت، ان کے قبور کی تعمیر؛ ان پر مقبرہ یا گنبد بنانا، ان ہستیوں سے متوسل ہونا اور ان قبور سے تبرک حاصل کرنا حرام ہے۔ وہابی مذکورہ تمام اعمال کو بدعت اور موجب شرک سمجھتے ہیں۔

وہابیت اور صدر اسلام سے مرسوم بعض اعمال اور سنتوں کی مخالفت

سعودی عرب پر مسلط ہونے کے بعد وہابیوں نے تمام اسلامی مقدسات بطور خاص شیعہ مقدس مقامات کو منہدم کرنا شروع کیا، انہدام جنت البقیع اسی سلسلے کی ایک کڑی تھی جس میں ائمہ بقیع کے علاوہ کئی دوسرے بزرگ صحابیوں اور صحابیات کے مزار کو سنہ1344ھ میں وہابیوں نے منہدم کر دیا وہابیت کے اعتقادات، صدر اسلام سے مرسوم بعض اعمال اور سنتوں کی مخالفت پر استوار ہیں جیسے:زیارت قبور کی مخالفت؛پیغمبر اکرم(ص) کی زیارت کیلئے سفر کرنے کی مخالفت؛مقبرہ سازی کی مخالفت؛قبور پر مسجد بنانا اور وہاں نماز پڑھنے کی مخالفت؛انبیاء، اولیاء اور نیک اور صالح بندوں سے متوسل ہونے کی مخالفت؛مردوں کیلئے زندوں کی طرف سے نذر وغیرہ کے ذریعے نفع پہنچانے کی مخالفت؛انبیاء اور اولیاء الہی سے متعلق چیزوں سے متبرک ہونے کی مخالفت؛میلاد پیغمبر اکرم(ص) پر جشن منانے کی مخالفت؛اموات اور مردوں پر گریہ کرنے کی مخالفت؛خدا کو انبیاء اور اولیاء کا واسطہ دینے کی مخالفت؛غیر خدا کی قسم کھانے کی مخالفت؛خدا کے علاوہ کسی اور نام کے ساتھ "عبد" کے مرکب کے ذریعے بچوں کا نام رکھنا مثلا عبدالحسین وغیرہ کی مخالفت ۔[ سبحانی، جعفر، بحوث قرآنیہ فی التوحید و الشرک، ص۵۴]۔
منبع:سبحانی. جعفر. بحوث قرآنیہ فی التوحید و الشرک. قم: موسسہ امام صادق. ۱۳۸۴ش۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
15 + 5 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 38