خلاصہ: احادیث میں علم کے بارے میں بہت تاکید ہوئی ہے، ان میں سے ایک حدیث یہ ہے جس میں علم حاصل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) سے روایت ہے: "اُطلبوا العلمَ ولو بالصّينِ فاِنَّ طلبَ العلمِ فريضةٌ على كلِّ مسلم"، " علم حاصل کرو اگرچہ چین میں ہو، کیونکہ علم حاصل کرنا ہر مسلمان پر فریضہ ہے"۔ [وسائل الشيعہ، ج۱۸، ص۱۴]
اس حدیث سے چند ماخوذہ نکات:
۱۔ "اطلبوا" کے لفظ کے ذریعے علم حاصل کرنے کا حکم دیا جارہا ہے اور دوسرے فقرے میں علم حاصل کرنے کے بارے میں "فریضہ" کا لفظ استعمال ہوا ہے، جس سے علم حاصل کرنے کی اہمیت واضح ہوتی ہے۔
۲۔ آنحضرتؐ نے جو "بالصّين" کا لفظ استعمال کیا ہے، شاید ملکِ چین کی کوئی خصوصیت مراد نہ ہو، بلکہ دور ہونے کی وجہ سے اس ملک کا نام بیان فرمایا ہو۔
۳۔ علم حاصل کرنا قریب جگہ پر منحصر نہیں ہے، بلکہ علم کی اہمیت اس قدر زیادہ ہے کہ اگر قریب جگہ پر علم حاصل کرنا ممکن نہ ہو تو دور جاکر علم حاصل کرنا چاہیے، اگرچہ چین تک جانا پڑے۔ لہذا علم حاصل کرنے سے فاصلہ کو رکاوٹ نہ سمجھا جائے۔
۴۔ "على كلِّ مسلم" سے واضح ہوتا ہے کہ حصولِ علم، مردوں سے مخصوص نہیں ہے بلکہ مرد اور عورت دونوں کو شامل ہوتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات:
[وسائل الشیعہ، شیخ حرّ عاملی]
Add new comment