دین، قرآن کریم کی روشنی میں

Sat, 03/02/2019 - 18:21

خلاصہ: لفظ دین کے مختلف معانی جو قرآن کریم میں ذکر ہوئے ہیں، اس مضمون میں مختصراً بیان ہورہے ہیں۔

دین، قرآن کریم کی روشنی میں

     دین کا لفظ اور اس سے مشتق ہونے والے الفاظ قرآن کریم میں  ۱۰۱ بار اور تین معانی میں استعمال ہوئے ہیں: شریعت، جزا اور قرض۔ شریعت کے معنی میں دین لفظ "دین" کے ساتھ بیان ہوا ہے۔ جزا کے معنی میں دین، اسم مفعول "مَدِین" کے وزن پر اور مضاف اور مضاف الیہ کی ترکیب کے ساتھ "یوم الدین" یعنی روز جزا اور روز قیامت بیان ہوا ہے۔ قرض کے معنی میں لفظ "دَیْن" سے بیان ہوا ہے۔
"دین" قرآن کریم میں اکثر مقامات میں، لوگوں کو ہدایت کرنے کے لئے اللہ تعالیٰ کی شریعت کے مفہوم میں استعمال ہوا ہے جو سب انبیائے الٰہی کی شریعتوں کو کہا جاتا ہے۔
قرآن کریم نے اللہ کے دین کو "اسلام" کہا ہے:
سورہ آل عمران، آیت 19 میں ارشاد الٰہی ہے: " إِنَّ الدِّينَ عِندَ اللَّهِ الْإِسْلَامُ"، " بے شک خدا کے نزدیک سچا دین صرف اسلام ہے"۔
نیز اللہ کے دین کو قرآن کریم میں "دینِ حق" کہا گیا ہے، جیسے سورہ توبہ، آیت 33 میں ارشاد الٰہی ہے: "هُوَ الَّذِي أَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَىٰ وَدِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلَى الدِّينِ كُلِّهِ وَلَوْ كَرِهَ الْمُشْرِكُونَ"، "وہ (اللہ) وہی ہے جس نے ہدایت اور دینِ حق دے کر اپنے رسول کو بھیجا تاکہ اسے تمام دینوں پر غالب کر دے اگرچہ مشرک اسے ناپسند ہی کریں"۔
سورہ غافر، آیت 14 میں صرف اللہ کو پکارنے اور دین کو اس کے لئے خالص کرنے کا لوگوں کو حکم دیا جارہا ہے: "فَادْعُوا اللَّهَ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ"، "پس اللہ ہی کو پکارو اس کے لئے دین کو (شرک و ریا سے) خالص کرتے ہوئے چاہے کافر ناپسند کریں"۔
واضح رہے کہ حق دین اور باطل دین دونوں کا قرآن کریم کی کئی آیات میں تذکرہ ہوا ہے۔
۔۔۔۔۔۔
[بعض مطالب ماخوذ از: واکاوی معنای "دین"در کاربردھای قرآنی آن]
[ترجمہ آیات از: مولانا محمد حسین نجفی صاحب]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 44