جہنم کی آگ

Sun, 12/23/2018 - 16:10

دوزخ میں اتنا دکھ اور ایسا عذاب ہو گا ، کہ آنکھیں آنسوؤں کا ذخیرہ ختم کر کے خون روئیں گی ، اور اس مسلسل رونے سے ان میں زخم پڑ جائیں گے،اس رونے سے بچنے کے لیے ہمیں چاہئے ، کہ یہاں اس دنیا میں ہی  اپنے اندر خدا کا خوف پیدا کریں،ایک حدیث میں ہے کہ وَ مَا يَدْخُلُ اَلنَّارَ مَنْ بَكَى مِنْ خَشْيَةِ اَللَّهِ حَتَّى يَعُودَ اَللَّبَنُ فِي اَلضَّرْعِ [مستدرك الوسائل و مستنبط المسائل , ج 11 , ص 245 ]؛یعنی جو یہاں اللہ کے خوف سے روئے گا ، وہ ہرگز دوزخ میں نہیں جائے گا۔ بہرحال جہنم کی اسی کیفیت کو مندرجہ ذیل حدیث اور اسکی تشریح میں ملاحظہ فرمائیں۔

جہنم کی آگ

فإنّه - صلّى اللّه عليه و آله – قال: ناركم هذه جزء من سبعين جزءا من نار جهنّم؛ رسول[ص]نے فرمایا کہ : تمہاری اس دنیا کی آگ دوزخ کی آگ سے ستر حصوں میں سے ایک حصہ ہے۔[تفسير كنز الدقائق , ج 14 , ص 236]
تشریح: اس دنیا کی آگ کی قسموں میں بھی درجہ حرارت میں بعض،  بعض سے بہت بڑھی ہوئی ہیں ، مثلاً لکڑی کی آگ میں گھاس پھونس کی آگ سے زیادہ گرمی ہوتی ہے اور مثلاً پتھر کے کوئلے کی آگ میں لکڑی کی آگ کے مقابلے میں بہت زیادہ حرارت ہوتی ہے اور بعض بموں سے جو آگ پیدا ہوتی ہے ، وہ درجہ حرارت  میں ان سے بدرجہا بڑھی ہوئی ہوتی ہے اور اب تو آلات سے معلوم کرنا بھی آسان ہو گیا ہے کہ ایک آگ دوسری آگ کے مقابلہ میں کتنے درجہ کم یا زیادہ گرم ہے،۔۔۔۔ اب حدیث کے اس مضمون کا سمجھنا کچھ مشکل نہیں رہا ، کہ ”دوزخ کی آگ دنیا کی آگ کے مقابلہ میں ستّردرجہ زیادہ حرارت اپنے اندر رکھتی ہے“۔۔۔۔۔، عربی زبان میں ایسے موقعوں پر ستّرکا عدد کسی چیز کی صرف زیادتی اور کثرت ظاہر کرنے کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے ، اس بنا پر ہو سکتا ہے ، کہ اس حدیث میں بھی یہ عدد اسی محاورے کے مطابق استعمال کیا گیا ہو ، اس صورت میں حدیث کا حاصل یہ ہو گا کہ دوزخ کی آگ اپنی گرمی ، اور جلانے کی صفت میں دنیا کی آگ سے بہت زیادہ بڑھی ہوئی ہے ۔ واللہ اعلم۔ دعا ہے کہ خدا ہم سب کو جہنم کی آگ سے محفوظ رکھے۔(الٰہی آمین)

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
9 + 7 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 38