وہ ہاتھ جو جھنم کی آگ سے محفوظ رہیگا

Sun, 04/16/2017 - 11:16

خلاصہ:دین میں کام کرنےوالے کی اہمیت، احادیث کی روشنی میں۔

وہ ہاتھ جو جھنم کی آگ سے محفوظ رہیگا

جس وقت سےانسان کی خلقت ہوئی ، اسی وقت سے وہ  اپنی زندگی کی ضروریات کو پورا کرنےکےلئے محنت اور مشقت کرنے پر مجبور ہے۔لیکن اگر انسان کو معلوم ہوجائے کہ اس محنت اور مشقت میں اسی کا فائدہ ہے تو وہ اسی محنت اور مشقت کو بڑے شوق اور دلچسپی کہ ساتھاانجام دیگا،جیسا کہ دین مبین اسلام میں  کام کرنے کی بہت زیادہ تاکید اور سفارش کی گئی ہے یہان تک کہ اسکو مجاھد کا درجہ دیا گیا ہے،یہ سب اس لئے ہے کیونکہ انسا ن کام کرنے کی وجہ سے دوسروں سے بے نیاز ہو جا تا ہے اور کسی کا محتاج نہیں رہتا اور عزت نفس کے ساتھ زندگی گذارتا ہے ۔ خداوند عالم  کے نزدیک کام کرنے والوں کا مقام اور مرتبہ بہت بڑا ہے، یہاں تک کہ اشرف مخلوق حضرت  محمد مصطفی(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کام کرنے والوں کے ہاتھوں کا بوسہ لیتے تھے اور اس پر افتخار کرتے تھے۔
جس وقت حضرت  محمد مصطفی(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) جنگ تبوک سے واپس ہورہےتھے ، ’سعد انصاری ‘نام کا ایک شخص آپکا استقبال کرنےکےلئے آیا اور اپنا ہاتھ رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کے ہاتھوںمیں دیا، رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے جب سعد انصاری کے ہاتھ کو اپنےہاتھ میں لیا  تو احساس کیا کہ سعد کا ہاتھ زخمی ہے، آپ نے فرمایا: کیا ہوا ، تمہارے ہاتھ پر  یہ زخم کیسا؟
سعد نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول زیادہ کام کرنے کی  وجہ سے ہاتھ میں زخم ہوگیا ہے، میرے پاس کوئی اور راستہ بھی نہیں ہے میرے گھر والوں کی تعداد  زیادہ ہے، اس لئے میں زیادہ کام کرنے پر  مجبور ہوں۔
رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے اس وقت سعد کے ہاتھوں کا بوسہ لیا ،اور فرمایا:  یہ وہ ہاتھ ہے، کہ جس کوجھنم کی آگ نہیں جلائیگی۔[۱]
 کام کرنے کی اتنی زیادہ اہمیت ہیکہ رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) اس کو  سب سے بڑی عبادت کہر ہے ہیں اور فرما رہے ہیں کہ: عبادت کی ستر(۷۰) قسمیں ہیں  اور سب سےبڑی  عبادت ، حلال روزی کو طلب کرنا ہے۔[۲]
چھٹے امام ، امام جعفر صادق (علیہ السلام )ارشاد فرما تے ہیکہ: «الْكَادُّ عَلَى عِيَالِهِ مِنْ حَلَالٍ كَالْمُجَاهِدِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ»؛’’جو کوئی حلال روزی کی تلاش میں اپنےگھرسےنکلتا ہے، گویا ایسا ہے جیسے  ایک مجاھد خدا کی راہ میں جھاد کرنےکے لئے نکلاہو‘‘۔[۳]

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
منابع:
[۱]۔ خورشید عالمتاب،ص ۱۴۹۔
[۲]۔کافی، ج۵، ص۸۸۔
[۳]۔ کافی، ج۵، ص۸۸۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
4 + 15 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 89