خلاصہ: قطع رحمی اور رشتہ داروں اور عزیزوں سے رابطہ منقطع کرنے کو سختی سے منع کرتا ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
اسلام میں قطع رحمی کرنے والوں اور رشتہ داری کے بندھن کو توڑنے والوں کے لئے سخت احکامات ہیں اور احادیث اسلامی بھی ان کی شدید مذمت کرتی ہیں۔ ایک حدیث میں ہے کہ رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) سے پوچھا گیا کہ خدا کی بارگاہ میں سب سے زیادہ مغضوب کون ساعمل ہے تو آپ نے فرمایا: شرک کرنا، پوچھا اس کے بعد کون سا عمل زیادہ باعث غضب الہی ہے تو فرمایا: قطع رحمی[سفینۃ البحار، ج ۳، ص۳۳۲]۔
اسلام انسانوں کا ایک انتہائي باہمی رحم و کرم اور مہر بانی والا معاشرہ تعمیر کرنا چاہتا ہے جس کی قیادت محبت و بھائی چارہ کے ہاتھ میں ہو جو کہ اللہ کا خوف و تقوی اور صلہ رحمی کے نتیجہ میں سعادت و خوشحالی پاتا ہے۔
*شیخ عباس قمی، سفینۃ البحار،اسوہ، قم،ج ۳، ص۳۳۲، ۱۴۱۴۔
Add new comment