بہترین میراث

Create: 08/15/2018 - 15:34

إنَّ خَيرَ مَا وَرَّث الآبَاءُ لأبنائِهِم الأدَبَ لا المَال

سب سے بہترین چیز جو باپ اپنی اولاد کے لئے میراث کے طور پر چھوڑ جاتا ہے، ادب ہے، نہ کہ مال۔

تقوا کو، پرہیزگاری کو، گناہوں سے دور رہنے کو، اللہ سے مانوس ہونے کو، قرآن کریم سے مانوس رہنے کو،

اللہ کے فرامین پر سر تسلیم خم کرنے کو، معنوی درجات اور مقامات کو حاصل کرنے کی شوق رکھنے کو، معنویت کی طرف توجہ دلانے کو ایک باپ اپنی اولاد کو سیکھاتا ہے۔

پہلی جگہ جہاں پر انسان کی اولاد، ان چیزوں کی طرف توجہ کرتی ہے، وہ اپنا گھرانہ ہے۔

اس طرح کی چیزوں کی طرف توجہ دلانا، والدین کی ذمہ داری ہے۔

بچوں کے سامنے قرآن پڑھا کریں، بچوں کے سامنے دعا پڑھا کریں۔

 بچوں کے سامنے اللہ سے باتیں کیا کریں،

 دعا کیا کریں، بچوں کو عملی طور پر اللہ سے باتیں کرنا سیکھائیں۔

بچوں کے سامنے جھوٹ نہ بولیں، غیبت نہ کریں، دولت سے لالچ، نہ دیکھائیں۔ اگر ایسا ہوا تو جو دیکھے گا وہی سیکھے گا۔

اگر ہم غیبت کرتے رہیں، بد سلوکی کرتے رہیں، دوسروں کی توہین کرتے رہیں، اگر بچوں کے سامنے خود کو دنیاوی عہدوں کو حاصل کرنے کے لئے حقیر کرتے ہیں، اللہ تعالیٰ سے مانوس نہیں ہوتے تو اولاد بھی اسی ماحول میں پرورش پارہے ہیں۔

 لہذا بچے ان حقائق سے غافل ہورہے ہوتے ہیں جن کا سیکھنا ان پر ضروری ہے

 اور جس چیز کو وہ دیکھیں گے ان کے ذہنوں اور روحوں کی تربیت ویسے ہی ہوگی ۔

فإنَّ المالَ يَذهَبُ والأدَبُ يَبْقَى

کیونکہ مال ختم ہوجانے والا ہے، لیکن یہ جو ادب آپ نے اپنی اولاد کو سیکھایا ہے وہ پوری زندگی اس کے ساتھ باقی رہے گا۔

 اس کی شخصیت بن رہی ہوتی ہے اس کی طرف بہت توجہ کرنے کی ضرورت ہے۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
3 + 2 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 70