مؤمن اور مصیبت

Sun, 08/12/2018 - 18:35

خلاصہ:بلاء مؤمن کو کمال تک پہونچانے کا ایک ذریعہ ہے۔

مؤمن اور مصیبت

بسم اللہ الرحن الرحیم
    مؤمن نزول بلاء کے لئے دعا کرتا ہے، مثال کے طور پر ایک شخص کا تصور کیجئے جو بیمار ہوگیا ہے اور طبیب نے اسے انجکشن(Injection) کی تجویز کی، اگر آپ ظاہری طور پر دیکھینگے تو آپ کو انجکشن کے ذریعہ تکلیف ہوگی لیکن جب اس کے فوائد کو نظر میں رکھینگے جیسے کہ اس کے ذریعہ جلدی سکون کا حاصل ہونا بیماری کا جلدی ختم ہوجانا، آپ اس کے وقتیہ تکلیف کو برداشت کرلینگے اور اس کی تجویز کے لئے طبیب کا شکر بھی اداء کرینگے، انسان کے لئے بلاء بھی ایک انجکشن کی طرح ہے جو ظاہری طور پر تو بہت زیادہ تکلیف کے ساتھ ہوتی ہے لیکن اس کے ذریعہ ہماری بہت زیادہ روحی اور معنوی بیماریوں جیسے غرور، تکبر، اور اسی طرح کی بہت زیادہ دوسری روحی بیماریوں کا علاج ہوتا ہے اسی لئے انسان کے اوپر جب کوئی بلاء نازل ہوتو اسے چاہئے کہ وہ خداوند متعال کا شکر اداء کرے جس طرح ایک طبیب کا انجکشن کے بعد شکر اداء کرتا ہے جس کے بارے میں امام محمد باقر(علیہ السلام) اس طرح فرمارہے ہیں: «إنَّ اللّهَ تَبارَکَ وَ تَعالی إذا أحَبَّ عَبداً غَتَّهُ بِالبَلاءِ غَتّاً وَ ثَجَّهُ بِالبَلاءِ ثَجّاً فإذا دَعاهُ قالَ لَبَّیکَ عَبدی لَئِن عَجّلتُ لَکَ ما سَأَلتَ إنّی علی ذلِکَ لَقادرٌ و لَئِنِ ادَّخرتُ لَکَ فَما ادَّخرتُ لَکَ فَهُوَ خَیرٌ لَک؛ بے شک اللہ تعالی جب بندہ سے محبت کرتا ہے تو اس کو بلاء اور مصیبت میں گرفتار کرتا ہے اور سخت پریشانیوں میں اس کو متبلاء کرتا ہے اور اس وقت جب وہ بندہ دعا کرتا ہے تو خدا فرماتاہے: (لَبَّیکَ عَبدی)اے میرے بندہ لبیک، اگر میں چاہو تو تیرے دعاؤوں کو ابھی قبول کرلو لیکن میں نے ان کو تیرے لئے ذخیرہ قرار دیا ہے جو تیرے لئے بہتر ہے»[بحار الأنوار، ج۶۴، ص۲۰۸]۔
* محمد باقرمجلسى، بحار الأنوار، ج۶۴، ص۲۰۸، دار إحياء التراث العربي،بيروت، دوسری چاپ، ۱۴۰۳ق.

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 58