يَا بُنَيَّ! احْفَظْ عَنِّي اَرْبَعا وَ اَرْبَعا لاَ يَضُرُّكَ مَا عَمِلْتَ مَعَهُنَّ؛
إنَّ اَغْنَى الْغِنَىٰ الْعَقْلُ، وَ اَكْبَرَ الْفَقْرِ الْحُمْقُ،
وَ اَوْحَشَ الْوَحْشَةِ الْعُجْبُ، وَ اكْرَمَ الْحَسَبِ حُسْنُ الْخُلُقِ.
مجھ سے چار، اور پھر چار باتیں یاد رکھو۔ ان کے ہوتے ہو ئے جو کچھ کرو گے، وہ تمہیں ضرر نہ پہنچائے گا؛
سب سے بڑی ثروت، عقل و دانش ہے اور سب سے بڑی ناداری، حماقت
و بے عقلی ہے اور سب سے بڑی وحشت، غرور و خود بینی ہے
اور سب سے بڑا جوہر، ذاتی حُسن اَخلاق ہے۔
يَا بُنَيَّ إِيَّاكَ وَ مُصَادَقَةَ الْاَحْمَقِ فَإِنَّهُ يُرِيدُ اَنْ يَنْفَعَكَ فَيَضُرَّكَ.
اے فرزند ؛
بیوقوف سے دوستی نہ کرنا
کیونکہ وہ تمہیں فائدہ پہنچانا چاہے گا،
تو نقصان پہنچائے گا۔
وَ إِيَّاكَ وَ مُصَادَقَةَ الْبَخِيلِ فَإِنَّهُ يَقْعُدُ عَنْكَ اَحْوَجَ مَا تَكُونُ إِلَيْهِ.
اور بخیل سے دوستی نہ کرنا کیونکہ جب تمہیں اس کی مدد کی انتہائی احتیاج ہوگی، وہ تم سے دور بھاگے گا۔
وَ إِيَّاكَ وَ مُصَادَقَةَ الْفَاجِرِ فَإِنَّهُ يَبِيعُكَ بِالتَّافِهِ.
اور بدکردار سے دوستی نہ کرنا، ورنہ وہ تمہیں کوڑیوں کے مول بیچ ڈالے گا
وَ إِيَّاكَ وَ مُصَادَقَةَ الْكَذَّابِ فَإِنَّهُ كَالسَّرَابِ يُقَرِّبُ عَلَيْكَ الْبَعِيدَ، وَ يُبَعِّدُ عَلَيْكَ الْقَرِيبَ.
اور جھوٹے سے دوستی نہ کرنا کیونکہ وہ سراب کے مانند تمہارے لیے دور کی چیزوں کو قریب اور قریب کی چیزوں کو دور کر کے دکھائے گا۔
نتیجہ:
کبھی بھی «بے وقوف، بخیل، بدکردار اور جھوٹے» انسان سے دوستی نہیں کرنا چاہیے؛
کیوں؟
کیونکہ ان چاروں کے ساتھ دوستی کرتے ہوئے کبھی بھی منزل مقصود تک نہیں پہنچ پائیں گے۔
Add new comment