ایک سال قحط کے نتیجے میں لوگ غم سے نڈھال اور پریشان تھے ، ایک عارف گلی سے گزر رہا تھا دیکھا کہ اس کا غلام بہت ہی شادمان اور خوشی سے جھوم رہا تھا.
عارف مرد نے اپنے غلام سے کہا: تم کیسے اس وضعیت میں اتنے خوشحال ہو؟
اس نے جواب: دیا میں اس ارباب کا غلام ہوں کہ جس کے پاس بہت سے گوسفند ہیں جب تک اس کے پاس کام کر رہا ہوں ، مجھے روزی بھی وہی ارباب دے گا. جبکہ میرا اس کے اوپر اعتماد بھی ہے.
وہ عارف آدمی کہنے لگا: مجھے اپنے آپ سے شرم آتی ہے کہ غلام نے اپنے ارباب کے ان چند گوسفندوں پر توکل کیا ہوا ہے اور غمگین بھی نہیں ہے . جبکہ میرا خدا ایسا ہے کہ پوری دنیا کا مالک ہے اور میں اپنی روزی کے لئے پریشان ہوں.
إنَّ اللَّهَ هُوَ الرَّزَّاقُ ذُو الْقُوَّةِ الْمَتِينُ (58 الذاریات) یقینا اللہ ہی بڑا رزق دینے والا، بڑی پائیدار طاقت والا ہے۔
Add new comment