ماہ مبارک رمضان اور ہماری ذمہ داریاں

Sun, 05/27/2018 - 15:27

خلاصہ: ماہ مبارک رمضان میں صرف بھوکے اور پیاسے رہنا کافی نہیں ہے بلکہ کچھ اور ذمہ داریاں ہیں جسے ہمیں ادا کرنا ہوں گی۔

ماہ مبارک رمضان اور ہماری ذمہ داریاں

 

          اس مہینہ جہاں بہت سی تاکیدیں ملتی ہیں وہیں ایک تاکید تلاوت قرآن پاک کی بھی ہے۔جيسا کہ امام علي (ع) فرماتے ہيں: تَعَلَّمُوا كِتَابَ‏ اللَّهِ‏ تَبَارَكَ‏ وَ تَعَالَى‏ فَإِنَّهُ‏ أَحْسَنُ‏ الْحَدِيثِ‏ وَ أَبْلَغُ‏ الْمَوْعِظَةِ وَ تَفَقَّهُوا فِيهِ‏ فَإِنَّهُ‏ رَبِيعُ‏ الْقُلُوب‏( بحار الانوار، ج۷۳، ۲۹۰)
          کتاب خدا کو پڑھو کيونکہ اس کا کلام بہت لطيف و خوبصورت ہے اور اس کي نصيحت کامل ہے اور اسے سمجھو کيونکہ وہ دلوں کيلۓ بہار ہے-
          دوسرے مقام پرامام باقر(علیہ السلام) اس طرح ارشاد فرماتے ہیں: ہر چیز کی ایک فصل ہوتی ہے اور قرآن کی فصل ماہ مبارک رمضان ہے(الکافی، ج۲، ص630) قرآن کو پڑھنے اور اسميں غور و فکر کر نے کے بعد انسان اس بات پر قدرت رکھتا ہے کہ وہ حيات طيبہ تک پہنچ جاۓ اور شب قدر کو درک کر سکے-
          ایک مقام پر امام باقر (علیہ السلام) اس مہینہ کے تقاضوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں:رسول اﷲ نے جابر ابن عبد اﷲسے فرمایا: اے جابر! یہ رمضان کا مہینہ ہے ، جو شخص اس کے دنوں میں روزہ رکھے اور اس کی راتوں کے کچھ حصے میں عبادت کرے۔ اپنے شکم اور شرمگاہ کو حرام سے بچائے رکھے اپنی زبان کو روکے رکھے تو وہ شخص گناہوں سے اس طرح باہر آئے گا جیسے وہ اس مہینہ باہر جاتا ہے ۔ جناب جابر (رض) نے عرض کیا یا رسول (ص) اﷲ! آپ(ص) نے بہت اچھی حدیث فرمائی ہے ، آپ(ص) نے فرمایا وہ شرطیں کتنی سخت ہیں جو میں نے روزے کیلئے بیان کی ہیں ۔(الکافی، ج۴، ص۸۷)
          مندرجہ بالا روایات اور معروضات سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ خداوند عالم نے اپنے لطف و کرم سے رمضان جیسی نعمت کومہینہ کی صورت میں تمام انسانوں کو ہدیہ کے طور پر دیا ہے اور اسے اپنا مہینہ کہہ کر اس کی عظمت میں چار چاند لگادیئے ہیں تاکہ ہر انسان اس نعمت خداوندی سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کرسکے۔ اب چاہے وہ روزہ کے ساتھ دعائوں کی صورت میں ہو، تلاوت پاک کی صورت میں ہو یا غریبوں کی امداد کی صورت میں ہو، یہ انسانوں کی توفیقات پر منحصر ہے۔ البتہ روزہ کی حقیقت کو بھی بتادیا کہ روزہ صرف بھوکے پیاسے رہنے کا نام نہیں ہے بلکہ ہر ان اعمال کے ترک کا نام ہے جس سے خدا وند عالم ناراض ہوتا ہے اور ہر اس اعمال کے انجام دینے کا نام ہے جس سے وہ راضی و خوشنود ہوتا ہے۔ خداوند عالم ہمیں اس ماہِ مبارک کی صحیح قدر کرنے والا بندہ بنادے ، آمین۔

 

منابع و ماخذ
الکافی، ج۲، ص630، كلينى، محمد بن يعقوب‏، محقق / مصحح: غفارى على اكبر و آخوندى ، دار الكتب الإسلامية تهران1407 ق۔
بحار الانوار، ج۷۳، ۲۹۰، مجلسى،محمد باقر بن محمد تقى‏، محقق / مصحح: جمعى از محققان‏،ناشر دار إحياء التراث العربي‏،بيروت‏ 1403 ق‏۔
 

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
7 + 8 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 58