خلاصہ: خدا اس مہینہ اپنے بندہ کے اچھے اعمال کی بناء پر اسکے گناہوں کو جلادیتا ہے اس لئے اس مہینہ کو رمضان کہتے ہیں
ماہ رمضان نزولِ قرآن کا مہینہ ہے۔تقویٰ، پرہیزگاری، ہمدردی، غمگساری، محبت و الفت،خیر خواہی، خدمتِ خلق،راہ خدا میں استقامت، جذبۂ حمیت اور جذبۂ اتحاد،اللہ اور رسولؐ سے بے انتہا لو لگانے کا مہینہ ہے۔ لہٰذا اُس کے استقبال کے لیے ہمیں اپنے اندر ان صفات کو پیدا کرنے کی تیاری کرنا ہوگی جن صفات کی جانب ماہِ رمضان ہماری توجہ مبذول کراتاہے۔
سوال یہ ہوتا ہے کہ رمضان کے معنا حدیث نبوی میں کیا بیان گئے ہیں ؟ آیئے اس کے لئے ایک نظر ہم احادیث نبویہ پر ڈالتے ہیں۔
۱: رسول اسلام فرماتے ہیں: " أَ تَدْرُونَ لِمَ سُمِّيَ شَعْبَانُ شَعْبَانَ لِأَنَّهُ يَتَشَعَّبُ مِنْهُ خَيْرٌ كَثِيرٌ لِرَمَضَانَ وَ إِنَّمَا سُمِّيَ رَمَضَانُ رَمَضَانَ لِأَنَّهُ تُرْمَضُ فِيهِ الذُّنُوبُ أَيْ تُحْرَق" ) مستدرك الوسائل و مستنبط المسائلج۷، ص۴۸۴) کیا تم جانتے ہو کہ شعبان کو شعبان اور رمضان کو رمضان کیوں کہتے ہیں؟ شعبان کو شعبان اس لئے کہتے ہیں کیونکہ اس مہینہ میں تمام خیر و برکت منشعب ہوتی (نکلتی) ہیں اور رمضان کو رمضان اس لئے کہتے ہیں کیونکہ اس مہینہ گناہوں کو ختم کردیا جاتا ہے یعنی جلادیا جاتا ہے۔
۲.کسی نے رسول اسلام(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) سے پوچھا کہ رمضان کو رمضان کیوں کہتے ہیں؟ فرمایا : إنّما سمّي رمضان لأنّه يحرق الذنوب( شرح فروع الكافي،ج۴، ص۱۳( رمضان کو رمضان اس لئے کہتے ہیں کیونکہ اس میں گناہوں کو جلادیئے جاتے ہیں۔ اسکے علاوہ اور بھی روایات ہیں جو اسی سے ملتی جلتی ہیں اور جنھیں اقتصار کی بنا پر ذکر نہیں کی جاسکتی۔
یہ ہے رمضان کی حقیقت، بے شک رمضان میں گناہ جلادیئے جاتے ہیں لیکن یہ تمام چیزیں انسان کے اعمال پر منحصر ہیں ، انسان واقعی معنا میں اگر اپنے گذشتہ اعمال پر شرمندہ ہے اور اس مہینہ میں ان گناہوں کی توبہ کرکے خدا کا اطاعت گزار بندہ بن جاتا ہے تو خدا اس کے تمام برے اعمال جلادیتا ہے چنانچہ ارشاد خداوندی ہے: "لا تَقْنَطُوا مِنْ رَحْمَةِ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ جَميعاً" اے میرے بندوں اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہونا اللہ تمام گناہوں کو معاف کرنے والا ہے۔) الزمر/53۔(
منابع و مأخذ
مستدرك الوسائل و مستنبط المسائل، نورى، حسين بن محمد تقى، محقق / مصحح: مؤسسة آل البيت عليهم السلام، اتشرات مؤسسة آل البيت عليهم السلام، قم، 1408 ق، چاپ اول۔
شرح فروع الكافي،مازندرانى، محمدهادى بن محمدصالح،محقق / مصحح: محمودى،محمدجواد و درايتى، محمد حسين، اتشارات دار الحديث للطباعة و النشر، قم، 1429 ق، چاپ اول۔
Add new comment