رمضان کے معنا و مفہوم

Wed, 05/16/2018 - 09:21

خلاصہ: رمضان کے ایک معنا جلادینے کے ہیں چونکہ خدا اس مہینہ گناہوں کو جلادیتا ہے اس لئے اس مہینہ کو رمضان کہتے ہیں۔

رمضان کے معنا و مفہوم

 

          رمضان مادہ "رمض" سے ماخوذ ہے جس کے اصلی معنی ہیں سورج کا شدت سے خاک پر چمکنا۔ اس کی وجہ تسمیہ ایک قول کے مطابق یہ نقل ہوئی ہے کہ عرب معمولا مہینوں کے نام اس وقت کے اعتبار سے انتخاب کرتے تھے جس میں وہ واقع ہوتا تھا۔ اس سال ماہ رمضان شدید گرمیوں کے موسم میں واقع ہوا انہوں نے اس کا نام رمضان انتخاب کر لیا۔ ایک قول کے مطابق رمضان اللہ کے ناموں میں سے ایک نام ہے اور چونکہ یہ اللہ کا مہینہ ہے اس لیے اس کے نام پر اس مہینہ کا نام رکھا گیا۔ مجاہد سے نقل ہوا ہے کہ رمضان نہ کہیں بلکہ ماہ رمضان کہیں اس لیے کہ ہمیں معلوم نہیں ہے کہ رمضان کسے کہتے ہیں؟۔( مجمع البیان ، ج ۲، ص 495) یہی بات کچھ الفاظ کے فرق کے ساتھ کافی میں بھی موجود ہے۔ (کافی، ج 7، ص 390)
میبدی نے اپنی تفسیر میں رمضان کی وجہ تسمیہ کو اس طرح بیان کیا ہے:
          رمضان یا " رمضا" سے مشتق ہے یا "رمض '' سے۔ اگر رمضا سے لیا گیا ہے تو اس کا مطلب وہ گرم پتھر ہے جس پر جو چیز رکھی جائے جل جاتی ہے۔ اور اگر رمض سے ہے اس کا مطلب وہ بارش ہے جو جہاں پر ہو اسے پاک دے۔ پیغمبر اسلام (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) سے پوچھا کہ رمضان کسے کہتے ہیں؟ فرمایا:" ارمض‏ اللّه‏ تعالى فيه ذنوب المؤمنين و غفر لهم (إقبال الأعمال(ط- القديمة) ج۲، ص۳۰۵( خدا اس مہینہ میں مومنین کے گناہوں کو دھو دیتا ہے یا جلا دیتا ہے اور انہیں بخش دیتا ہے۔ (كشف الاسرار وعدۃ الابرار، ج 1 ص 495)

          مذکورہ تفسیر سے معلوم ہوتا ہے کہ ماہ رمضان کو رمضان اس لئے کہتے ہیں کیونکہ:
          1۔ یا یہ خدا کا نام ہے اور چونکہ خدا اپنے بندوں کے گناہ اسکی توبہ کرنے کے بعد جلا دیتا ہے یا معاف کردیتا ہے اور اس مہینہ انسان خدا سے توبہ کرتا ہے اور اپنے گناہ سے پشیمان ہوتا ہے اسی لئے خدا اسکے تمام گناہوں کو اس مہینہ میں معاف کردیتا ہے اس لئے اس مہینہ کو رمضان کہتے ہیں۔
          ۲۔ رمضان کے معنا اگر جلا دینے کو لیں توچونکہ رمضان میں انسانوں کے گناہ اسکے اچھے اعمال کی بناء پر جلادیئے جاتے ہیں اس لئے اس کو رمضان کہتے ہیں۔
          ۳۔ اگر رمضان سے مراد وہ بارش جو نجاست کو پاک کردیتی ہے لیں تو اس کا مطلب یہ ہوگا چونکہ رمضان رحمتوں کا مہینہ ہے اور اس مہینہ خدا کے لطف و کرم کی بارش ہوتی ہے جس میں انسانوں کے برے اعمال دھل جاتے ہیں اور اچھے اعمال ، نامہ اعمال میں لکھے جاتے ہیں۔اس لئے ماہ رمضان کو رمضان کہتے ہیں۔

 

منابع و مأخذ
مجمع البیان ، علامه طبرسی، فضل بن حسن، انتشارات ناصر خسرو، تهران،1372 ش، چاپ سوم، بتحقيق و با مقدمه محمد جواد بلاغى.
کافی، كلينى، محمد بن يعقوب‏محقق / مصحح: دارالحديث‏، انتشارات دار الحديث‏، قم، 1429ق
إقبال الأعمال،ابن طاووس، على بن موسى‏، انتشارات دار الكتب الإسلاميه‏، تهران، 1409 ق‏، چاپ دوم‏۔
كشف الاسرار وعدۃ الابرار، میبدی ، ابوالفضل رشید الدین ، انتشارات امير كبير، تهران، 1371 ش، چاپ پنجم، بتحقيق على اصغر حكمت۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 46