ہر چیز کا حقیقی مالک خدا ہے

Mon, 02/12/2018 - 10:45

خلاصہ: اگر ہم ہر چیز کا مالک  خدا کو سمجھنگے تو ہمیں دنیا کی بڑی سے بڑی مشکل بھی چھوٹی نظر آنے لگے گی۔

ہر چیز کا حقیقی مالک خدا ہے

بسم اللہ الرحمن الرحیم
     اگر ہم اس بات کا اعتراف کرلیں کہ خدا ہی ہر چیز کا حقیقی مالک ہے تو ہمیں زندگی کے کسی بھی موڑ پر پریشانی کا سامنہ نہیں کرنا پڑیگا، رسول خدا(صلی  اللہ علیہ و آلہ و سلم)کے ایک صحابی معاذ بن جبل اپنے فرزند کے انتقال پر بہت زیادہ غمگین ہوگئے تھے، رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے انہیں ایک خط لکھا جس کا بعض حصہ یہ ہے: «فَقَدْ بَلَغَنى جَزَعُكَ على وَلَدك الّذى قضى اللّه عليه و انّما كان ابنُكَ من مواهِبِ اللّهِ الهَنيئةِ و عَواريهِ المُستَودَعَةِ عندك. فَمَتَّعَكَ اللّهُ بِهِ إلى أَجَلٍ وَ قَبضه لِوَقْتٍ معلومٍ فَإِنّا للّه و انا إليه راجعون، تمھارے بیٹے کے غم میں تمھاری بے تابی کی خبر ملی جسے خدا کے حکم سے موت آگئی، بے شک تمھارا بیٹا خدا کی طرف سے تمھارے لئے ایک تحفہ تھا جسے خدا نے تمھین امانت کے طور پر دیا تھا خدا نے کچھ مدت تک اس کے ذریعہ تمھیں خوش کیا اور اس کے معین وقت پر اسے واپس لے لیا، بے شک ہم خدا کے لئے ہیں اور ہمین خدا کی جانب جانا ہے»[بحار الأنوار،ج۷۴، ص۱۶۲]، اگر ہمارا اعتقاد اور یقین یہاں تک کہ اپنے اولاد کے بارے میں بھی ایسا ہو جائے کہ ان کو خدا کی جانب سے ایک امانت کی نگاہ سے دیکھیں تو اس نمعت کے چلے جانے پر بھی ہم صبر کا مظاہرہ پیش کرینگے جس کے بارے میں خداوند متعال اس طرح ارشاد فرمارہا ہے: «إِنَّ اللَّهَ یَأْمُرُکُمْ أَن تُؤَدُّواْ الْأَمَانَاتِ إِلیَ أَهْلِهَا[سورۂ نساء، آیت:۵۸] بیشک اللہ تمہیں حکم دیتا ہے کہ امانتوں کو ان کے اہل تک پہنچا دو».
     خداوند متعال نعمت کے ذریعہ ہماری تربیت کرنا چاہ رہا ہے کہ جو خدا تمہیں عطاء کرے اس پر راضی ہوجاؤ اور جس چیز سے منع کرے اس سے رک جاؤ جس کے بارے میں قرآن کی یہ آیت اشارہ کر رہی ہے: «وَ مَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ وَ لَا مُؤْمِنَةٍ إِذَا قَضَى اللَّهُ وَ رَسُولُهُ أَمْرًا أَنْ يَكُونَ لَهُمُ الْخِيَرَةُ مِنْ أَمْرِهِمْ ...[سورۂ احزاب، آیت:۳۶] اور کسی مومن مرد یا عورت کو اختیار نہیں ہے کہ جب خدا و رسول کسی امر کے بارے میں فیصلہ کردیں تو وہ بھی اپنے امر کے بارے میں صاحبِ اختیار بن جائے».
*محمد باقرمجلسى، بحار الأنوار، دار إحياء التراث العربي – بيروت، دوسری چاپ، ج۷۴، ص۱۶۲، ۱۴۰۳ق.

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
17 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 45