رسول خدا –صلی اللہ علیہ و آلہ_ اور انکے اہلبیت - علیہم السلام – سے شدید محبت اور دلبستگی مؤمنین کی خصوصیات میں شامل ہے جو اپنے جان و دل کی گہرائیوں کے ساتھ اہلبیت - علیہم السلام – کے عشق و محبت میں گرفتار نظر آتے ہیں۔
معصومین - علیہم السلام – کی زیارت کی فضیلت میں بہت ساری روایات پیغمبرخدا –صلی اللہ علیہ و آلہ_اور اہلبیت - علیہم السلام – سے مروی ہیں جو اگر نہ بھی ہوتیں تب بھی مؤمنین سیرت معصومین- علیہم السلام – کو دیکھتے ہوئے والہانہ انکی زیارت پر کمربستہ نظر آتے، اس سے قطع نظر ہم یہاں امام رضا علیہ السلام کی زیارت کی فضیلت کے سلسلے میں وارد ہونے والی روایات کو قارئین کے سامنے پیش کرتے ہیں:
۱۔حضرت امام رضا «علیه السلام» کی زیارت کا ثواب حج کے برابر
حضرت امام رضا «علیه السلام»سے جناب شیخ طوسی نقل کرتے ہیں کہ امام«علیه السلام» فرماتے ہیں:
سرزمین خراسان پر ایک ایسی جگہ ہے کہ جہاں ایک زمانہ ایسا آئیگا جب وہ جگہ فرشتوں کی آمد و رفت اور انکے طواف کا مرکز قرار پائیگی جب تک کہ قیامت آن پہنچے اور صور پھونک دیا جائے اور اسکے بعد قیامت بالکل ہی آجائے۔
پوچھا گیا: اے فرزند رسول! وہ جگہ کونسی ہے: فرمایا:وہ جگہ سرزمین طوس پر ہے ، خدا کی قسم ! وہ زمین بہشت کے باغوں کا ایک ٹکڑا ہے ، جو بھی میری اس جگہ زیارت کریگا گویا ایسا ہی ہے کہ اس نے رسول خدا –صلی اللہ علیہ و آلہ- کی زیارت کی اور اس زائر کے لئے ہزار مقبول حج اور ہزار مقبول عمرہ کا ثواب لکھا جائیگا اور میں اور میرے آباء و اجداد روز قیامت اسکے شفاعت کرنے والے ہونگے[بحار الانوار، ج 101]
ایک دوسری روایت میں بزنطی کہتے ہیں:حضرت امام رضا«علیه السلام» کا ایک خط میں نے پڑھا جس میں تحریر تھا:
ہمارے شیعوں کو اطلاع دو کہ میری زیارت ہزار حج کے ثواب کے برابر ہے ۔
بزنطی کہتے ہیں کہ امام جواد«علیه السلام» سے میں نے تعجب خیز لہجے میں پوچھا : ہزار حج کے برابر؟امام «علیه السلام» نے ارشاد فرمایا: ’’ہاں بالکل : خدا کی قسم جو کوئی آپؑ کی زیارت کرے اس حالت میں کہ انکے حق کی معرفت رکھتا ہو اسکے لئےہزار ہزار حج (ایک ملین حج ) کا ثواب ہے[من لایحضره الفقیه، ج 2، ص 349]
حوالے:
بحار الانوار، ج 101، ص 367 و33.
من لایحضره الفقیه، ج 2، ص 349۔
بشکریہ:http://razavi.aqr.ir/ur
Add new comment