جبری ولیعہدی کو قبول کرنے کی وجوہات

Wed, 07/26/2017 - 08:02

خلاصہ: حضرت امام رضا (علیہ السلام) نے ولیعہدی کو قبول کیوں کیا، کیا حضرتؑ اگر اس سے انکار کردیتے تو بہتر نہیں تھا، اور کیا ولیعہدی کو قبول کرنا، رضامندی کی دلیل ہے، اس مضون میں ولیعہدی کو قبول کرنے کی چند وجوہات کو بیان کیا جارہا ہے۔

جبری ولیعہدی کو قبول کرنے کی وجوہات

بسم اللہ الرحمن الرحیم
جب مامون الرشید نے حضرت علی ابن موسی الرضا (علیہ السلام) کو اپنی ولیعہدی کے لئے مجبور کیا تو آپؑ نے کتنے انکار کے بعد اللہ کی بارگاہ میں دعا کی (دعا کو دیکھئے: عیون اخبارالرضا علیہ السلام، ج۱، ص۱۹) اور حالات کے تناظر میں ولیعہدی کو قبول کیا۔ آپؑ نے اس دعا میں چند نکات بیان فرمائے جو ولیعہدی کو قبول کرنے کی وجہیں شمار کی جاتی ہیں:
۱۔ "بارالہا! اپنے آپ کو اپنے ہاتھوں ہلاکت میں ڈالنے سے تو نے منع کیا ہے"۔ آپؑ کا یہ بیان، سورہ بقرہ کی آیت ۱۹۵ کی طرف اشارہ ہے، لہذا امام نے حکم پروردگار پر عمل کیا ہے، مگر واضح رہے کہ یہ کیفیت دشمن نے زبردستی پیدا کردی، تو جب امامؑ پر یہ وقت آیا تو اِس وقت کے تقاضہ کے مطابق، اس حکم الہی پر عمل کیا۔
۲۔ آپؑ کو ولیعہدی بالکل پسند نہیں تھی، لیکن جب آپؑ کو ولیعہدی کے لئے مجبور اور مضطر کیا گیا تو آپؑ نے قبول کی، اور اِس جبر اور اضطرار سے پہلے بھی آپؑ کو مجبور کیا گیا تھا یہاں تک کہ آپؑ کو مامون کی طرف سے قتل کی دھمکی دی گئی اور آپؑ قتل ہونے کے قریب تھے۔ اس سے معلوم ہوجاتا ہے کہ قتل کی دھمکی اور خطرہ کے بعد بھی آپؑ نے ولیعہدی سے انکار کیا اور ممکنہ حد تک دوری اختیار کی۔
۳۔ یہ جبر(زبردستی) صرف امام رضا (علیہ السلام) پر نہیں ہوا، بلکہ آپؑ سے پہلے انبیاء حضرت یوسف اور حضرت دانیال (علیہماالسلام) پر بھی ہوا تو انہوں نے ولایت کو زمانہ کے سرکش اور ظالم سے قبول کیا۔
۴۔ آپؑ کو اگرچہ ولایت عہدی زبردستی طور پر قبول کرنی پڑرہی تھی، لیکن اس کے باوجود آپؑ عہد کو صرف اللہ کا عہد جانتے ہیں اور اپنے لیے ولایت کو صرف اللہ کی جانب سے جانتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عیون اخبار الرضا علیہ السلام، شیخ صدوق، ناشرنشر جهان‏، تهران‏، 1378 ق‏۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
3 + 3 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 22