حقیقی عشق فقط خدا کا عشق ہے۔
سوال: میں دو سال سے اپنی خالہ کی بیٹی کا عاشق ہوں اور ہم دونوں آپس میں دو سال سے بات چیت بھی کرتے ہیں اب مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے گھر والے نہیں چاہتے کہ ہماری شادی ہو اور میرے گھر والے یہ چاہتے ہیں کہ میری کسی اور جگہ شادی ہو تو سوال یہ ہے کہ میں اس عشق کو کیسے بھلاؤں؟
جواب: پہلی بات تو یہ ہے کہ شادی زندگی کا ایک بہت اہم کام ہے اور اس میں بہت زیادہ غوروفکر کرنی چاہیے کیونکہ آپ کی بیوی کا آپ کی زندگی میں ایک اہم کردار ہے اور یہی آپ کی مدد گار ہے اور بیوی کے بارے میں امام صادق (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں کہ :بیوی انسان کے لیے ایک گردن کا ہار ہے اور اگر نیک ہو تو آپ کے لیے زینت ہے۔ (بحارالانوار، ج 100، ص 233)
دوسری بات یہ ہے کہ یہ عشق، عشق حقیقی نہیں ہے اسے عشق کاذب کہتے ہیں، عشق حقیقی فقط اور فقط عشق خدا ہے اس کے علاوہ باقی سب جوٹھے عشق ہیں، اپنی توجہ خدا اور اہل بیت (علیھم السلام) کی طرف کریں اور اہل بیت (علیھم السلام) سے توسل کریں کہ زندگی کی اچھی مددگار چاہیے ان ہستیوں سے مرتبط ہوں، باقی سب بھول جائیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مجلسی، محمدباقر، بحارالانوار، چاپ دوم، انتشارات دار إحیاء التراث العربی، بیروت، 1403 ق.
Add new comment