محبت رسول

Sun, 04/16/2017 - 11:11

چکیده: رسول خدا (ص) اپنی بیٹی سے معنوی اخلاق و کردار کی بنیاد پر بہت پیار کرتے تھے ۔

محبت رسول

 رسول خدا (ص) جناب زہرا علیھا السلام  سے بہت محبت کرتے تھے اور اسی طرح  سیدہ بھی اپنے بابا سے بہت محبت کرتی تھیں  توجہ رہے کہ یہ محبت باپ بیٹی ہونے کے اعتبار سے نہیں تھی بلکہ معنویت کے معیارات کی وجہ سے تھی۔

رسول خدا (ص) ارشاد فرماتے ہیں : فاطمه بضعه مني و هي نور عيني و ثمره فوادي و روحي التي بين جنبي و هي الحوراء الانسيه

فاطمه عليهاالسلام میرا ٹکڑا ہے ، وہ میری آنکھوں کا نور اور دل کی ٹھنڈک ہے ، میری روح ہے  وہ ایک بہشتی انسان ہے ۔[1]

اور فرمایا:فاطمه اعز البريه علي

فاطمه عليهاالسلام  لوگوں میں، میرے نزدیک  سب زیادہ عزیز ہے۔[2]

 اور اسی طرح حضرت فاطمه عليهاالسلام ، جو سختیاں پیغمبرؐ نے جھیلیں ان میں شریک تھیں اور ان سے بہت لگاؤ رکھتی تھیں،  چاہے مکہ ہو یا مدینہ یا جنگوں کے مقام، ہر جگہ اپنے بابا کی مدد کی ، روایت میں ہے کہ رسول خدا (ص)  جنگ سے واپس آتے تو مسجد نبوی میں دو رکعت نماز پڑھتے اور پھر فاطمہ کے گھر جاتے ،اس مرتبہ بھی ایسا ہی کیا کہ فاطمہ کے گھر گئے جیسے ہی فاطمہؐ کی پیامبر کے چہرے ملکوتی پر نظر پڑی تو استقبال کے لیے دوڑیں اور آنکھوں پر بوسہ دیا اور رونے لگیں تو پیغمبرؐ نے پوچھا کہ کیوں رو رہی ہو ؟

فاطمه عليهاالسلام عرض کرتی ہیں : بابا آپ کو پریشان دیکھا اس لیے ۔[3]

منابع
[1] رياحين الشريعه، ج 1، ص 21.
[2] امالي شيخ مفيد، ص 259.
[3] حليه الاولياء، ج 2، ص 30.

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
8 + 12 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 20