شوہر اور زوجہ کی خوشگوار زندگی کے لئے سب سے زیادہ ضروری ہے کہ دونوں کے درمیان محبت و الفت ہو۔
بے شک ایک خوشگوار شادی شدہ زندگی گزارنے کے لئے نہایت ضروری ہے کہ میاں بیوی کے درمیان محبت پائی جائے، زوجین یعنی میاں بیوی کے درمیان آپس میں محبت ومروت کا تعلق اس طرح قائم ہو ناچاہئے کہ گویا دونوں ایک جان دو قالب کی حیثیت رکھتے ہوں۔ خداوند عالم کا ارشاد ہے کہ ’’وَ مِنْ آياتِهِ أَنْ خَلَقَ لَكُمْ مِنْ أَنْفُسِكُمْ أَزْواجاً لِتَسْكُنُوا إِلَيْها وَ جَعَلَ بَيْنَكُمْ مَوَدَّةً وَ رَحْمَةً ‘‘( سورہ روم :۲۱ ) اور اس کی نشانیوں میں سے ہے یہ بات کہ اس نے تمہارے لئے تم ہی میں سے بیویاں پیدا کیں تاکہ تم ان کے ذریعہ راحت حاصل کر سکو اور اس نے تمہارے درمیان محبت ومہربانی پیدا کر دی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بہت سی احادیث میں اس بات کی طرف بھی زور دیا گیا کہ میاں بیوی آپس میں ایک دوسرے سے محبت کا اظہار کرتے رہیں تاکہ روز بروز ازواجی زندگی میں خوشحالی کو دوام اور مضبوطی ملے اسی لئے رسول اسلام ارشاد فرماتے ہیں: ’’قَوْلُ الرَّجُلِ لِلْمَرْأَةِ إِنِّي أُحِبُّكِ، لَا يَذْهَبُ مِنْ قَلْبِهَا أَبَدا‘‘(الکافی، ج۱۱، ص۱۷۰)شوہرصرف اپنی اہل خانہ سے اظہار محبت کرتے ہوئے کہے کہ’’ میں تم سے بہت محبت کرتا ہوں‘‘یہ اظہار وہ کبھی فرموش نہیں کرتی ہے۔
چنانچہ زوجین میں جب تک ایک دوسرے کے ساتھ محبت ومہربانی کا تعلق پیدا نہ ہو اور ان دونوں کے درمیان خلوص اور ایثار کے جذبات نہ پائے جاتے ہوں بلکہ ایک دوسرے کو لوٹنے یا محض وقتی اور عارضی اغراض کے تحت محض جنسی لذت حاصل کرنا مقصود ہو (جیسا کہ آج کل مغربی ممالک میں اس کا رواج چل پڑا ہے ) یا وہ محض ایک تجارتی بندھن ہو تو ایسے تعلقات پائیدار نہیں ہو سکتے بلکہ وہ کچے دھاگوں کی طرح ٹوٹ جاتے ہیں۔
.............................................................................................
الکافی، ج۱۱، ص۱۷۰، كلينى، محمد بن يعقوب، محقق / مصحح: دارالحديث، ناشر: دار الحديث، قم، 1429ق، چاپ اول۔
Add new comment