خلاصہ: انسان کی روز مرّہ زندگی میں انسان اپنے ہر کام کوعبادت بنا سکتا ہے؛ صرف شرط یہ ہے کہ وہ ہر حال میں اللہ کو حاضر اور ناظر جانے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
انسان ہر حال میں یہاں تک کہ اپنے روزانہ کے کاموں کے درمیان بھی خدا کو یاد کرسکتا ہے، کبھی کبھی انسان کا صرف ایک بار خدا کو یاد کرنا اس کے اوپر اتنا اثر کرتا ہے کہ وہ اس کے ذریعہ جنت میں ایک باغ تیار کرسکتا ہے جس کہ بارے میں امام باقر(علیہ السلام)، رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کے ایک واقعہ کو اس طرح نقل فرماتے ہیں: رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) ایک دفعہ ایک باغ سے گذر رہے تھے آپ نے دیکھا کہ اس باغ کا مالک درختوں کی دیکھ بھال کر رہا ہے، آپ نے فرمایا: کیا میں تجھے ایسے درخت کی راہنمائی کرو جس کی جڑ ثابت اور جس کے پھل بہت جلدی اور اچھے ہوں اور جو ہمیشہ رہنے والے ہوں؟ اس شخص نے کہا: بے شک اے اللہ کے رسول، اس وقت آپ نے فرمایا؛ روزانہ صبح و شام: «سُبْحانَ الله، وَالحَمْدُ لله، وَلا اِلهَ اِلاَّ الله وَالله اَکبَرُ»، جب بھی تم اس ذکر کو کہو گے جنت میں اس کے بدلے میں تمھارے لئے ایک درخت تیار کیا جائیگا[کافی، ج۲، ص۵۰۶].
اس روایت کی بنیاد پر انسان اپنے کام کو عبادت بنا سکتا ہے اور اس طرح وہ ہر وقت خدا کو بھی یاد کرتا رہیگا جس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ وہ کبھی بھی خدا کی نافرمانی نہیں کریگا۔
*محمد بن يعقوب كلينى، دار الحديث، قم، ۱۴۲۹ق.
Add new comment