ابوبصیر کا امام صادق (علیہ السلام) سے سوال کرنا:
" ماجاء فی الرویتہ" کتاب صدوق کے توحید کے باب میں یہ روایت نقل ہے. اس روایت کا ترجمہ یوں ہے:" ابو بصیر کہتے ہیں کہ : میں نے امام صادق (علیہ السلام) سے عرض کی: کیا مومنین قیامت کے دن اپنے پروردگار{ عز و جل} کو دیکھ لیں گے؟ امام (علیہ السلام) نے جواب میں فرمایا:جی ہاں، اور قیامت سے پہلے بھی اسے دیکھا ہے۔ میں نے عرض کی: کس وقت؟ فرمایا: اس وقت جب اس نے فرمایا: " الست بربکم قالوا بلی" کیا میں تمھارا پروردگار نہیں ھوں؟ انھوں نے کہا: جی ہاں، تو ہمارا پروردگار ہے۔ اس کے بعد امام (علیہ السلام) نے کچھ دیر خاموش رہنے کے بعد فرمایا:" مومنین دنیا میں قیامت سے پہلےاسے دیکھتے ہیں، کیا تم اس وقت اسے نہیں دیکھ رہے ھو؟ ابو بصیر کہتے ہیں: میں نے حضرت (علیہ السلام) سے عرض کی، قربان ھو جاوں، کیا میں اس حدیث کو آپ (علیہ السلام) سے نقل کرسکتا ھوں؟ امام (علیہ السلام) نے فرمایا : نہیں، کیونکہ اگر تم اس حدیث کو نقل کرو گے، ان معنی سے جاہل اور انکار کرنے والا ہمارے قول کا انکار کرے گا، اور اس کے بعد فرض کرے گا کہ یہ تشبیہ ہے اور وہ فرد اس تصور اور اس فرض کی وجہ سے کافر ھوگا، اور دل سے دیکھنا، آنکھوں سے دیکھنے کے برابر نہیں ہے اور خداوند متعال اس سے برتر ہے کہ مشبہہ و ملحدین میں فرق، اسے توصیف کرتے ہیں، یہ حدیث، صحیح احادیث میں سے ہے اور علمائے حدیث اس پر اعتماد کرتے ہیں اور قابل اعتبار کتابوں میں آئی ہے جس کے بارے میں ابتداء میں اشارہ کیاگیا- علمائے رجال کے مطابق، اس حدیث کے راوی ثقہ ہیں اور حدیث کی سند پر کوئی خدشہ نہیں ہے۔
ابن بابویه، محمد بن على، التوحید( للصدوق)، محقق، مصحح، حسینى، هاشم، ص 117، جامعه مدرسین، قم، طبع اول، 1398 ھ .
Add new comment