خلاصہ: امام زمانہ(عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کے ظھور کے بعد خدا کا وعدہ پور ہوگا۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
خداوند متعال سورۂ توبہ میں ارشاد فرمارہا ہے: «هُوَ الَّذِى أَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَى وَ دِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلىَ الدِّينِ كُلِّهِ وَ لَوْ كَرِهَ الْمُشْرِكُون[سورۂ توبه، آیت:۳۳] خدا وہ ہے جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور دینِ حق کے ساتھ بھیجا تاکہ اپنے دین کو تمام ادیان پر غالب بنائے چاہے مشرکین کو کتنا ہی ناگوار کیوں نہ ہو»، مقداد ابن اسود، رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) سے نقل کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: «زمین کے ہر حصہ میں اسلام داخل ہوگا»[مجمعالبیان، ج۵، ص۳۸]۔
عیاشی اس بارے میں امام علی(علیہ السلام) سے اس بارے میں حدیث نقل کرتے ہیں: «جب امام(علیہ السلام) نے اس آیت کی تلاوت فرمائی آپ نے اپنے اصحاب سے پوچھا: «أَ ظَهَرَ ذلک؟؛ کیا وہ ظاہر ہوگیا»، کیا اسلام کو پوری طریقہ سے حاکمیت حاصل ہوگئی؟ اصحاب نے عرض کیا: ہاں! آپ نے فرمایا: نہیں، ہرگز نہیں! خدا کی قسم جس کے قبصۂ قدرت میں میری جان ہے، یہ کامیابی اس وقت تک حاصل نہیں ہوسکتی جب تک کہ "لا اله الاللہ" کی آواز روئے زمین کے ہر حصہ میں نہ سنائی دے»[مجمعالبیان، ج۹، ص۴۲۰]۔
امام باقر(علیہ السلام) اس کے بارے میں فرماتے ہیں: «یہ کامیابی امام زمانہ(عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کے زمانے میں حاصل ہوگی»[مجمعالبیان، ج۵، ص۳۷]۔
*طبرسی، بیروت، دار المعرفة.
Add new comment