خلاصہ: انسان ماہ مبارک رمضان میں خدا کی اطاعت اور بندگی کے ذریعہ اپنے آپ کو کمال تک پہونچا سکتا ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
آج کی دنیا میں ہر جگہ ہر کوئی کسی نہ کسی طریقہ سے مسابقہ(competition) میں لگا ہوا ہے، مسابقہ دولت کو حاصل کرنے کے لئے، مسابقہ شھرت کے لئے، مسابقہ بچوں کی تربیت کے لئے، بچوں سے لیکر بوڑہوں تک ہر کوئی مسابقہ میں لگا ہوا ہے اور ہر کوئی اس کو جیتنے کی کوشش میں لگا ہوا ہے۔
خداوند متعال نے بھی ایک مسابقے کا انعقاد کیا ہے جسکا انعام ہمشہ باقی رہنے والا ہے اور اس مسابقے میں ہارنے والا ہمیشہ حسرت میں رہنے والا ہے، عبادت اور بندگی کا مسابقہ، اس مسابقہ کی اتنی اہمیت ہے کہ خداوند متعال نے اس کی قسم کھائی ہے: «فَالسَّابِقَاتِ سَبْقًا[سورۂ نازعات، آیت:۴] پھر تیز رفتاری سے سبقت کرنے والے ہیں»۔
اس مسابقہ کی ایک کڑی ماہ مبارک رمضان میں خدا کی اطاعت اور بندگی کرنا ہے، وہ مہینہ جس کے بارے میں امام حسن(علیہ السلام) نے اس طرح فرمایا: «إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَ جَلَّ جَعَلَ شَهْرَ رَمَضَانَ مِضْمَاراً لِخَلْقِهِ يَسْتَبِقُونَ فِيهِ بِطَاعَتِهِ إِلَى رِضْوَانِهِ فَسَبَقَ فِيهِ قَوْمٌ فَفَازُوا وَ تَخَلَّفَ آخَرُونَ فَخَابُوا؛ بے شک خداوند متعال نے ماہ مبارک رمضان کو اپنی مخلوق کے لئے ایک مسابقہ قرار دیا ہے تاکہ اس کی اطاعت کے ذریعہ خدا کی رضا کو حاصل کرنے کے لئے ایک دوسرے پر سبقت لیں، بعض لوگ اس مہینہ میں دوسرے لوگوں سے آگے بڑھ گئے اور کامیاب ہوگئے اور باقی لوگ پیچھے رہ گئے اور ان کے ہاتھ میں ناکامی آئی»[من لا یحضره الفقیه، ج۱، ص۵۱۱]۔
ہم لوگ اس مہینہ میں روزہ، تلاوت قرآن، اول وقت نماز، گناہوں سے دورے کے ذریعہ اپنے آپ کو اس مسابقہ میں سب سے آگے لے جاسکتے ہیں۔
*شیخ صدوق، دفتر انتشارات اسلامى، قم، ۱۴۱۳ق.
Add new comment