خلاصہ: اس مہینے میں خوش اخلاقی انسان کا پل صراط پر ثابت قدم رہنے کا سبب بنتا ہے
بسم اللہ الرحمن الرحیم
روزہ کے تین مراتب ہیں: عوامانہ روزہ، خواص کا روزہ اور خاص الخواص کا روزہ یا دل کا رزوہ:
عوامانہ روزہ یہ ہے کہ انسان ان چیزوں سے اجتاب کرے جو روزہ کو باطل کرتی ہیں۔
خواص کا زوزہ یہ ہے کہ اس میں انسان مذکورہ موارد سے اجتناب کے علاوہ اس کے آنکھ، کان، زبان، ہاتھ، پاؤں اور دوسرے اعضاء و جوارح بہی روزہ رکھے۔ دن کو روزہ رکھے اور رات کو عبادت میں مشغول رہے اور لوگوں کی ایزا رسانی یا ان سے حسد کرنا وغیرہ کرنے سے پرہیز کرے۔ ذاتی دشمنیوں کو بالای طاق رکھے اور جس دن روزہ رکھتا ہے دوسرے ایام سے متفاوت اور مختلف ہو۔
خاص الخواص کا روزہ اس مرتبے میں مذکورہ بالا موارد کے ساتھ ساتھ انسان کا دل بھی روزہ رکھے یعنی اپنے دل کو غیر خدا کی طرف متوجہ ہونے سے پرہیز کرے اور اپنے نفس کو خواہشات اور غرایز سے دور رکھے یہاں تک کہ گناہ کا سوچ اور فکر بھی ذہن میں خطور نہ کرے۔
رمضان المبارک جو کہ روزہ رکھنے کا مہینہ ہے اخلاق اور رفتار پر بھی خاص توجہ دینا چاہئے امام صادق(علیہالسلام) سے منقول حدیث کے مطابق اس مہینے میں خوش اخلاقی انسان کا پل صراط پر ثابت قدم رہنے کا سبب بنتا ہے[امالي صدوق، ص۹۴]۔
*شیخ صدوق، امالي صدوق، ص۹۴، کتابچی، تھران، چھٹی چاپ، ۱۳۷۶
Add new comment