محمد بن عثمان عمری، امام زمانہ(عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کے دوسرے نائب

Sun, 04/16/2017 - 11:16

خلاصہ: محمد بن عثمان امام زمانہ(عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کے دوسرے نائب تھے، جن کی نیابت کی تصریح دو اماموں نے کی. آپ لوگوں  کے کلامی، فقی، اجتماعی اور دوسرے مسائل کو حل کیا کرتے تھے، اور آپ واسطہ تھے لوگوں اور امام زمانہ(عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کے درمیان۔

محمد بن عثمان عمری، امام زمانہ(عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کے دوسرے نائب

بسم اللہ الرحمن الرحیم
     محمد بن عثمان عمری، امام زمانہ(عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کے دوسرے نائب تھے، آپ امام زمانہ(عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کے پہلے نائب عثمان ابن سعید کے فرزند تھے، آپ کے والد کے زمانہ میں ہی امام حسن عسکری(علیہ السلام) نے اس بات کو بتادیا تھا کہ آپ امام زمانہ(عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف ) کے دوسرے نائب ہونگے، اس طریقہ سے کہ جب یمن کے کچھ شیعہ امام حسن عسکری(علیہ السلام) سے ملاقات کے لئے گئے تو امام حسن عسکری(علیہ السلام) نے عثمان ابن سعید کو اپنے پاس بلایا اور ان کو اپنا وکیل بنایا اور فرمایا: گواہ رہنا کہ عثمان ابن سعید میرے وکیل ہیں اور ان کے فرزند محمد ابن عثمان میرے بیٹے مھدی(عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کے وکیل ہیں[۱].
     عثمان ابن سعید نے ان کے انتقال کے وقت امام زمانہ(عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کے حکم کے مطابق اپنی نیابت کو اپنے فرزند محمد ابن عثمان کو سونپ دی، اس کے علاوہ امام زمانہ(عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) نے بھی اپنی توقیعات میں آپ کی نیابت کی تصریح فرمائی ہے[۲]۔
     امام زمانہ(عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) نے اپنی ایک توقیع میں اس طرح فرمایا: ہم لوگ خدا کے لئے ہیں اور ہمیں خدا کی جانب لوٹنا ہے، ہم خدا کے حکم کو تسلیم کرتے ہیں اور قضای الھی پر راضی ہیں، آپ کے والد نے سعادت کے ساتھ زندگی گذاری اور نیکی کے ساتھ اس دنیا سے چلے گئے، خدا ان پر رحمت فرمائے اور ان کو ان کے اولیاء کے ساتھ محشور فرمائے! انھوں نے ہمیشہ اپنے اولیاء کے راستہ پر چلنے کی کوشش کی اور وہ چیزیں جو خدا سے نزدیک کرتی ہیں ان کے لئے بہت زیادہ مشقتین اٹھائیں، خدا ان کے چھرہ کو نورانی اور ان کی خطاؤں کو معاف فرمائے[۳]۔
     توقیع کے دوسرے حصہ میں امام زمانہ(عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) نے فرمایا: ان کے لئے یہ سعادت کا باعث ہے کہ خدا نے انھیں تم جیسا فرزند عنایت فرمایا جو ان کا جانشین ہو اور ان کے حکم سے قیام کرے[۴].
     دوسرے توقیع میں امام زمانہ(عجل للہ تعالی فرجہ الشریف) نے فرمایا: خدا محمد ابن عثمان عمری اور ان کے والد سے راضی ہوجائے، بے شک وہ میرے مورد وثوق ہیں اور ان کے نوشتہ میرا نوشتہ ہے[۵]۔
     امام زمانہ(عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کے چار نائبوں میں سے آپ کے دوسرے نائب محمد ابن عثمان نے سب سے زیادہ مدت تک آپ کی نیابت کی ذمہ داری سنھبالی اور تقریبا ۴۰ سال تک امام زمانہ(عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کی نیابت کی اور لوگوں اور امام(عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کے درمیان واسطہ رہے۔

محمد ابن عثمان  کی بعض خصوصیات:
۱۔ وہ امام زمانہ(عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کے پہلے نائب کے فرزند تھے، اس لئے نیابت کے طور طریقہ سے پوری طرح واقت تھے.
۲۔ اپنے والد کی طرح دو اماموں(علیہما السلام) کی جانب سے منصوب تھے.
۳۔ آپ نے نیابت کی ذمہ داری دوسرے نائبوں کی بانسبت سب سے زیادہ سنبھالی.
۴۔ شیعہ اپنے تمام کلامی،فقھی، اجتماعی اور دوسرے مسائل کے لئے آپ کی طرف رجوع کرتے تھے.
۵۔ امام زمانہ(عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کے جھوٹے نائبوں سے مبارزہ کرتے تھے.
     مشھور قول کے مطابق ۳۰۵ھ ق، جمادی الاولی کے آخر میں آپ کا انتقال ہوا. آپ کی قبر آپ کی والدہ کی قبر کے کنارے کوفہ کے راستہ میں بغداد کے غرب کی جانب جہاں آپ کا گھر تھا وہیں پر موجود ہے[۶].
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالے:
[۱] شيخ طوسي، كتاب الغيبة، ص۳۵۶، ح۳۱۷۔
[۲] شيخ صدوق، كمال الدين و تمام النعمة، ج۲، ص۵۱۰، ح۴۱؛ شيخ طوسي، کتاب الغيبة، ص۳۶۱.
[۳] گذشتہ حوالہ، ص۱۸۸، ح۳۸.
[۴] گذشتہ حوالہ.
[۵] شيخ طوسی, كتاب الغيبة، ص۳۶۲، ح۳۲۶.
[۶] غفارزاده، علي، پژوهشي پيرامون زندگاني نواب خاص امام زمان (عليه السلام)، ص۲۳۰، به نقل از: كتاب الغيبة، ص۳۶۶..

منبع:   http://rasekhoon.net/article/show/111045

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 7 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 108