نظریۂ علم
اسلامی فلسفہ ایک محکم اورپائدار مقام حاصل کرنے میں کامیاب رہا ہے اور کبھی بھی عدم استحکام،انتشار اور بحران کی زد میں نہیں آیا اگرچہ اس کے ارد گرد کچھ مخالف رجحانات پیدا ہوئے ہیں جو کبھی کبھی اسلامی فلسفہ میں الجھاؤ کا سبب بھی بنے ہیں لیکن ان کا مابعد الطبیعیات سے تعلق رکھنے والے امور میں عقل کی
پیش نظر مختصر نوشتے میں ان سوالات کے جوابات فراہم کرنے کی کوشش کی گئی ہے:انسان کی سرگرمیوں کا سرچشمہ کیا ہے؟شک و شبہ میں باقی رہنے سے انسانی روح کن بیماریوں کا شکار بن سکتی ہے؟انفرادی اور معاشرتی برایئوں کی جڑیں کون سی چیزیں ہیں؟مغرب کی اندھی تقلید،اسلامی احکامات کی مخالفت ہے؟
ساتھ ہی ان موضوعات پر دعوت فکر و نظر دی گئی ہے: وجودی مسائل کا حل کس راستے سے ہوکر گذرتا ہے؟مغربی معاشرے کی ثقافتی بنیادوں کوکن لوگوں نے الٹ کر رکھ دیا؟الہٰی فلسفہ کن چیزوں سے پناہ دیتا ہے؟فلسفی تفکرات کوسب سے پہلے کہاں استحکام بخشنےکی ضرورت ہے ؟