توحید ذاتی
توحید کا ایک واضح اور فطری مطلب ہے، اور وہ ہے خدا کو ایک جاننا اور غیر خدا کو خدا سے تشبیہ دینے سے انکار کرنا۔ لیکن عقائد کی کتابوں میں توحید کے موضوع پر مختلف زاویوں سے بحثیں موجود ہیں، جن میں سے ہر ایک اپنے اپنے لحاظ سے ایک جہت میں تشبیہ کی نفی کو واضح کرتی نظر آتی ہیں ۔ ہم بھی توحید کے موضوع پر موجود رائج تقسیم بندی کے اعتبار سے ہی بحث کو آگے بڑھائیں گے۔ توحید کی مشہور تقسیموں میں سے ہم توحید ذات، توحید صفات وغیرہ کا ذکر کر سکتے ہیں۔ علمِ کلام میں استعمال ہونے والی ان اصطلاحات کی کوئی عقلی یا نقلی حدود نہیں ہیں اور یہ ایک دوسرے سے بالکل الگ اور مستقل بھی نہیں ہیں۔
قرآن کریم کی ایک تہائی آیتیں توحید کے بارے میں ہیں، اور تمام پیغمبر توحید کا درس دیتے رہے ہیں۔ توحید کے مقابلے میں شرک ہے، شرک کے معنی خدا کے لیے شریک قرار دینا ہیں۔ اور یہ ایسا گناہ ہے جو ناقابل بخشش ہے۔ لہذا توحید اور اس کی قسموں؛ توحید ذاتی، توحید صفاتی، توحید افعالی اور توحید عبادی، کو جانیں تاکہ شرک جلی اور شرک خفی میں اپنا دامن آلودہ کرنے سے محفوظ رہ سکیں۔