ابوبکر کی خلافت
مقام خلافت کی اہمیت اور خاص طور پر مقام و منزلت خلیفہ ، وہ مہم ترین مفاہیم ہیں کہ جو حضرت زہرا (س) کے کلام میں ذکر کیے گئے ہیں اور واضح ہے کہ رسول خدا (ص) کی جانشینی ایک خاص اہمیت کی حامل ہے کہ جسے ان حضرت کے اہل بیت (ع) نے متعدد مقامات پر بیان کیا اور ان احادیث سے استدلال کیا ہے، حتی
اہل سنت کے بعض علماء اور دانشوروں نے پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی بیماری کے دوران نماز میں حضرت ابو بکر کی جانشینی کے موضوع کو بڑی شدو مد سے نقل کیاہے۔[1][تاریخ الاسلام، ذہبی] اور اسے ایک بڑی فضیلت یا خلافت کے لئے سند شمار کرکے یہ کہنا چاہا ہے کہ جب پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نماز میں ان کی جانشینی پر راضی ہوں تو لوگوں کو ان کی خلافت اور حکمرانی پر اور بھی زیادہ راضی ہونا چاہیئے جو ایک دنیوی امر ہے۔[2][ ابن جوزی، ص۴۹-۵۰؛ ابن حبان، ج۲، ص۱۳۲، بخاری، ج۱، ص۱۷۴، ۱۷۵، ۱۸۳؛ احمد بن حنبل، ج۶، ص۲۳۴]