مشورہ> مشیر>ذمہ داریاں>
خلاصہ: بے شک اسلام انسان کی فلاح و بہبودی کے لئے آیا ہے، اس دین میں وہ تمام قوانین ملتے ہیں جس سے انسان کامیابی سے سرخ رو ہوتا ہے اور شرمندگی سے بچتا ہے، انھیں قوانین میں سے ایک مشورہ ہے جس کے ذریعہ انسان ہمیشہ کامیابی کی طرف گامزن رہتاہے مگر اسلام نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ مشورہ ان افراد سے کرے جو واقعی عالم، امین، مخلص اور خیر خواہ ہیں۔
خلاصہ: اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ ہمارے سماج میں مشورہ کرنے کا رواج تقریبا نہ ہونے کے برابر ہے اور اگر بعض سنجیدہ لوگ مشورہ کرتے بھی ہیں تو مشورہ دینے والوں کی ایک قطار نظر آتی ہے، جبکہ اسلام کی تعلیمات میں ایسا نہیں ہے اسلام میں جہاں مشورہ کی اہمیت و فضیلت کی طرف اشارہ کیا ہے وہیں مشیر (مشورہ دینے والے )کی ذمہ داریوں کو بھی بیان کیا ہے تاکہ مستشیر (مشورہ لینے والا) اس کے مشورہ سے کامیابی و کامرانی کی طرف گامزن ہوسکے۔ مقالہ ھذا میں مشیر کی ذمہ داریوں کی طرف اشارہ کیا گیا ہے اس امید کے ساتھ کہ ہر مشیر اپنی ذمہ داری کو سمجھے اور مستشیر کو ایک مفید مشورہ سے نوازے۔