درود
حضرت زہراء سلام اللہ علیہا فرماتی ہیں کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے مجھ سے فرمایا : یا فاطِمَةُ مَن صَلّی عَلَیک غَفَرَ اللّهُ لَهُ وألحَقَهُ بی حَیثُ کنتُ مِنَ الجَنَّةِ ۔ (۱)
اہل سنت درود کو یا تو ابتر طریقے سے پڑھتے ہیں یا پھر آل محمد کے ساتھ اصحاب کا بھی لاحقہ لگا دیتے ہیں؛کہ دونوں ہی صورتوں میں مطابقِ سنت عمل نہیں کرتے ؛اس بارے میں کہ کیوں اہل سنت کلمہء «آل محمد»کو درود میں شامل نہیں کرتے، بعض محققین کا ماننا ہے کہ بنی امیہ نے اس بدعت کو اہل سنت میں رائج کردیا تھا،لیکن قابل غور نکتہ اور مقامِ سوال یہ ہے کہ اہلسنت ابھی تک کیوں اسی بدعت سے وابسطہ ہیں جبکہ اہل سنت کو سنت رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ پر عمل کرنا چاہیئے ناکہ بنی امیہ کی رائج کردہ بدعت پر۔
شیعیان اہل بیت کے ہاں صلوات کا مشہور ترین جمله "اَللّهُمَّ صَلِّ عَلی مُحمّدٍ وَ آلِ مُحمّد" ہے۔ اسلامی مذاہب کے ہاں اس بات میں کوئی اختلاف نہیں ہے کہ "اَللّهُمَّ صَلِّ عَلی مُحمّدٍ" صلوات کی عبارت کا اصلی حصہ ہے؛ اختلاف ان عبارات میں ہے جو اس جملے کے بعد لائی جاتی ہیں۔ شیعہ اہل سنت کے برعکس، اس عبارت کے بعد "وَآلِ مُحمّد" کی عبارت لاتے ہیں اور اس سلسلے میں کثیر شیعہ اور سنی مآخذ سے استناد کرتے ہیں۔