اختیار
خلاصہ: انسان کا سب سے قیمتی گوہر اس کی کرامت ہے جس کو ختم کرنے کا اختیار انسان کے پاس نہیں ہے۔
خلاصہ: انسان کے پاس اختیار کی قوت ہے، مگر اختیار کو اللہ تعالیٰ کے حکم کے مطابق استعمال کرنا چاہیے۔
خلاصہ: جسم کے مختلف اعضا ایک دوسرے کے مددگار ہیں، اسی طرح معاشرے کے افراد کو نیکیوں اور پرہیزگاری میں ایک دوسرے کی مدد کرنی چاہیے۔
خلاصہ: اختیار ایسی قوت ہے جس سے انسان اپنے جسم کے اعضا پر قابو پا کر گناہ اور غلط کاموں سے اپنے آپ کو روک سکتا ہے اور اسی اختیار کے ذریعے اللہ کی فرمانبرداری کرتا ہوا، اللہ کا نیک بندہ بن سکتا ہے۔
خلاصہ: اللہ تعالیٰ نے انسان کو جسمانی طاقتیں اور ساتھ اختیار کی قوت عطا فرمائی ہے، انسان کو وہی اختیار کرنا چاہیے جو اللہ کا حکم ہے نہ کہ اپنے پسند کا راستہ۔
خلاصہ: آدمی بہت ساری چیزوں کی طرف دیکھتا ہے، جبکہ دیکھنے کی ضرورت نہیں ہوتی، اس بارے میں مختصر گفتگو کی جارہی ہے۔