امداد
امیرالمومنین امام على عليہ السلام نے فرمایا: الكريمُ يَرفَعُ نفسَهُ في كُلِّ ما أسداهُ عن حُسنِ المُجازاةِ ۔ (۱)
با عظمت و احترام وہ ہے جو خود کو اس بات سے بالاتر جانے کہ اسے اس کی نیکی کے بدلے نیکی ملے گی ۔
مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ و سلم نے ایک حدیث میں فرمایا: «الأيدي ثلاثة سائلة ومنفقة وممسكة وخيرالأيدي المنفقة» (۱)
تین طرح کے ہاتھ ہوتے ہیں :
۱: وہ ہاتھ جو دوسروں کے لئے مفید اور نفع بخش ہو ۔
مَنْ كٰانَ في حٰاجَةِ اللهِ عَزَّ وَجَلَّ كٰانَ اللهُ فِي حٰاجَتِهِ؛”جو شخص خداوندعالم کی حاجت(۳۱) کو پورا کرنے کی کوشش کرے تو خداوندعالم بھی اس کی حاجت روائی اور اس کی مرادوں کو پوری کردیتا ہے“۔[بحار الانوار، ج51، ص331، ح 56۔]اس حدیث کو شیخ صدوق علیہ الرحمہ نے اپنے پدر بزگوار سے، انھوں نے سعد بن عبد اللہ سے، انھوں نے ابوالقاسم بن ابو حلیس (حابس) سے انھوں نے حضرت امام مھدی علیہ السلام سے نقل کیا ہے۔ امام علیہ السلام نے حلیسی کے خلوص اور عام طور پر اس اخلاقی نکتہ کی طرف اشارہ فرمایا ہے: جو شخص خداوندعالم کی حاجت کو پورا کرنے کی کوشش کرے تو خداوندعالم بھی اس کی حاجت روائی کرتا ہے اور اس کی مرادوں کو پوری کردیتا ہے۔