واقعہ مباہلہ
خلاصہ: اس مضمون میں مباہلہ کے لغوی اور اصطلاحی معنی کے بارے میں گفتگو کی جارہی ہے اور اگلے مضامین میں واقعہ مباہلہ اور آیت مباہلہ پر تفصیلاً گفتگو ہوگی۔
خلاصہ: آیت مباہلہ عظمتِ اہل بیت (علیہم السلام) سے بھرپور ایسی آیت ہے کہ اس سے کئی نکات ماخوذ ہوتے ہیں، جن میں سے بعض کا اس مضمون میں تذکرہ کیا جارہا ہے۔
خلاصہ: مباہلہ میں آنے والے حضراتؑ کا تذکرہ حضرت امام موسی کاظم (علیہ السلام) اور حضرت امام علی رضا (علیہ السلام) کی احادیث کی روشنی میں بیان کیا جارہا ہے۔
خلاصہ: جب رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کے دلائل دینے سے نجران کے عیسائی قائل نہ ہوئے اور اپنے باطل عقیدے یعنی حضرت عیسی (علیہ السلام) کی خدائی پر ڈٹے رہے تو پیغمبر اسلام (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) نے اللہ تعالیٰ کے حکم سے ان کو مباہلہ کرنے کے لئے پکارا۔ مباہلہ کے لئے اللہ تعالیٰ کا حکم سورہ آل عمران کی ۶۱ ویں آیت میں ہے۔ اب اس مضمون میں مباہلہ کے طریقہ کو بیان کرتے ہیں۔
خلاصہ: واقعہ مباہلہ میں اہل بیت (علیہم السلام) کے فضائل اس قدر واضح ہیں کہ بعض مخالفوں نے جہاں بھی مخالفت کی ہو، یہاں مخالفت نہیں کی، بلکہ اہل بیت (علیہم السلام) کے فضائل کو مضبوط انداز میں بیان کردیا ہے۔