کربلا کی پیاس

Sun, 08/11/2024 - 10:30

کربلا کے تپتے صحراء میں سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام کا اپنے بہتر ساتھیوں کے ساتھ تین دن کا بھوکا پیاسا شہید کردیا جانا حتی کہ چھ مہینہ کے ننھے علی اصغر کو طلب آب پر تیر سہ شعبہ کا نشانہ بنانا ، خاندان رسالت کی مخدرات عصمت و طہارت کو رسن بستہ بے مقنع و چادر کوفہ اور شام کے بازاروں و درباروں میں قیدی اور اسیر بنا کر لے جانا ، تاریخ اسلام کا وہ بدترین حادثہ ہے جس نے یزید اور یزیدیوں کو دنیا میں رسوا کردیا بنی امیہ کی تمام چالوں اور سازشوں کو ناکام بنا دیا اور ان کے چہرے پر پڑی ہوئی نقابوں کو الٹ دیا ، ان کے غیر انسانی اور غیر اسلامی کاموں کو دنیا کے سامنے لا دیا ، ان کی اسلام دشمنی کو ظاہر کردیا ، اسی بنا پر بنی امیہ کے سکوں پر پلنے والے قلم ، بکی ہوئی زبانیں ہمیشہ سے اس کوشش میں رہی ہیں کہ ان کے مظالم اور جنایات پر پردہ پوشی کرسکیں ، واقعات کو چھپا سکیں اور اگر اس میں کامیاب نہ ہوسکیں تو واقعات کو توڑ مروڑ کر پیش کریں تاکہ یزیدیت کو بچا سکیں لیکن قانون خدا کچھ اور ہے ، وَمَكَرُوا وَمَكَرَ اللَّهُ ۖ وَاللَّهُ خَيْرُ الْمَاكِرِينَ(۱) إِنَّ الْبَاطِلَ كَانَ زَهُوقًا (۲)

اسی ضمن میں ایک شبہہ جسے کبھی کبھی پیش کیا جاتا ہے وہ یہ ہے کہ بعض تاریخی مصادر نے اس بات کو نقل کیا ہے کہ خیام حسینی میں پانی تھا اور حتی امام حسین علیہ السلام اور آپ کے اصحاب نے شب عاشور غسل کیا (۳)، اس مطلب کیلئے جس کتاب کی عبارت کو پیش کیا جاتا ہے اس کا سندی و دلالی حیثیت سے تنقیدی جائزہ لینے سے پہلے اور اس کے جھوٹے وضعیف ہونے کو ثابت کرنے سے پہلے جس بات کی جانب توجہ ضروری ہے وہ یہ نکتہ ہے کہ شہدائے کربلا کی تین دن کی تشنگی مسلمات تاریخ میں سے ہے جس بات پر تاریخی کتابیں ، مقاتل ، ماثورہ دعاؤں کے فقرات اور پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم و آئمہ طاہرین علیہم السلام کی روایات دلالت کرتیں ہیں جنہیں احادیث اور تاریخ کی معتبر کتابوں نے نقل کیا ہے۔

قارئین کی اطلاع کے لئے ان مین سے بعض مصادر کو بطور مثال پیش کریں گے بقیہ تفصیلات کے لئے دوسری تفصیلی کتابوں کی جانب رجوع کیا جاسکتا ہے(۴)۔

الف۔ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم سے ایک روایت نقل ہے جسے جناب سکینہ سلام اللہ علیہا نے اپنے والد امام حسین علیہ السلام سے روایت کیا ہے ، آپ فرماتیں ہیں کہ شب عاشور جبکہ میرے والد اپنے اصحاب کے ہمراہ جمع تھے آپ نے ان سے خطاب کرتے ہوئے ارشاد فرمایا : قَدْ قالَ جَدِّي رَسُولُ اللّهِ(صل الله علیه وآله): وَلَدي حُسَيْنٌ يُقْتَلُ بِطَفِّ كَرْبَلاَءَ غَريباً وَحيداً عَطْشاناً فَريداً ، کہ میرے نانا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے مجھ سے فرمایا میرا فرزند حسین صحرائے کربلا میں غریب الوطن ، یکہ و تنہا اور پیاسا شہید کیا جائے گا۔ اس روایت سے پتہ چلتا ہے کہ امام حسین علیہ السلام کا پیاسا شہید ہونا وہ مسألہ تھا جس کی خبر آپ کی شہادت سے پہلے ہی نانا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم نے اپنے علم لدنی کی بنیاد پر آپ کو دی تھی۔

جاری ہے ۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالجات:

۱:

(۱) سورہ آل عمران آیت ۵۴ اور انہوں نے مکاری کی تو اللہ نے بھی جوابی تدبیر کی اور خدا بہترین تدبیر کرنے والا ہے۔

(۲) سورہ اسراء آیت ۸۱ باطل بہرحال فنا ہونے والا ہے

(۳)ابن کثیر دمشقی ، البدایہ والنھایہ ، ج ۸ ص ۱۸۵۔

(۴) مکارم شیرازی، ناصر، عاشورا ریشه‌ها، انگیزه‌ها، رویدادها، پیامدها، ص۷۰۰۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 8 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 59