۱۶ ستمبر ۱۹۸۲ کو صیھونی دہشت گردوں نے بیروت میں آوارہ فلسطینیوں کے پناہ گزین کیمپ صبرا اور شتیلا پر وحشیانہ حملہ کیا اس دہشت گردانہ کاروائی میں معصوم بچوں ، بے گناہ خواتین اور غیر مسلح عوام کا انتہائی بے دردی اور سنگدلی سے قتل عام کیا گیا یہ نسل کشی ۱۶ ستمبر سے ۱۸ ستمبر تک مسلسل ۴۸ گھنٹے جاری رہی لیکن ان ظالموں کے خلاف بین الاقوامی سطح پر کبھی بھی کوئی کاروائی نہیں کی گئی جس سے مغربی ممالک اور ان اداروں کے کھوکھلے نعروں کی حقیقت روز بروز دنیا کے سامنے کھل کر سامنے آرہی ہے۔
صبرا اور شتیلا کی خونی داستان اور قتل عام کو اکتالیس سال گذر جانے کے باوجود یہ جنایت نہ فلسطین بھولا ہے نہ اسے لبنان نے فراموش کیا ہے اور نہ کبھی انسانیت اور مسلم امت فراموش کرے گی یہ وہ جنایت ہے جسے انسانیت کبھی بھی فراموش نہیں کرسکتی اور اس بدنامی سے کبھی بھی صہیونیوں کا دامن پاک نہیں کیا جاسکتا انشاءاللہ غاصب اسرائیلی ریاست کی نابودی کا نظارہ ہم اپنی آنکھوں سے کریں گے۔
Add new comment