خواتین کے حقوق رسول اسلام (ص) کی نگاہ میں

Tue, 06/13/2023 - 09:32

كتاب «الدر المنثور» میں حدیث منقول ہے کہ مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی خدمت میں انصار میں سے اسماء نامی خاتون انحضرت (ص) کے پاس ائیں ، اپ اصحاب کے درمیان تشریف فرما تھے ، حضرت سے عرض کیا : میرے ماں باپ اپ پر قربان میں خواتین کی نمایندہ بن کر اپ کی خدمت میں ائی ہوں ، میری جان اپ پر قربان ، اگاہ رہیں کہ مشرق و مغرب میں کوئی بھی عورت ایسی نہیں ہے جس نے اپ کے پاس ہمارے آنے کو سنا ہو اور اس کی نگاہ میں بھی یہ بات نہ ہو ، خداوند متعال نے حقا اپ کو مرد و عورت کی جانب بھیجا ، ہم اپ پر اور اس خدا پر جس نے اپ کو مبعوث کیا ایمان رکھتے ہیں مگر ہم عورتیں پابندیوں اور مشکلات سے روبرو ہیں ، مجبور ہیں گھر میں بیٹھ کر فقط مردوں کی خواہشات کو پورا کریں اور بچے پیدا کریں مگر اپ مردوں کو ہم پر برتری حاصل ہے ، جمعہ ، جماعتوں ، بیماروں کی عیادت ، تشییع جنازہ ، حج اور حج کے بعد ، ان سب میں سے بالاتر خدا کی راہ میں جھاد ہے ، جب اپ میں سے کوئی حج یا عمرہ پر جاتا ہے یا خدا کی راہ میں جھاد کے لئے نکلتا ہے تو ہم عورتیں ان کے مال و دولت اور سرمایہ کی حفاظت کرتے ہیں ، اپ کے لئے کپڑے بنتے ہیں ، اپ کی اولادوں کی پرورش کرتے ہیں ، اے رسول خدا ! ہم جس جزاء میں اپ کے ساتھ شریک ہیں ؟ (۱)

جاری ہے ۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 حوالہ :

۱: تطبخ، تغسل، تكنس، تـُـعنى بشؤون بيتها، تتعب من أجل الجميع، تـُـرضع أطفالها، تـُـربي أولادها، تحفظ زوجها إن غاب، تســرّه إذا نـظــر، لا تخرج للجمعة والجماعة، لا يجب عليها الجهاد بالسيف... لكنها تـُـشارك الرجل في الأجــر كيف ذلك ؟ تُجيب عليه وافدة النساء أسماء بنت يزيد الأنصارية التي أتت النبي صلى الله عليه وسلم وهو بين أصحابه فقالت: بأبي أنت وأمي إني وافدة النساء إليك وأعلم - نفسي لك الفداء - أنه ما من امرأة كائنة في شرق ولا غرب سمعت بمخرجي هذا أو لم تسمع إلا وهي على مثل رأيي . إن الله بعثك بالحق إلى الرجال والنساء فآمنا بك وبإلهك الذي أرسلك ، وإنا معشر النساء محصورات مقصورا، قواعد بيوتكم، ومقضى شهواتكم، وحاملات أولادكم وإنكم معاشر الرجال فضلتم علينا بالجمعة والجماعات، وعيادة المرضى، وشهود الجنائز، والحج بعد الحج، وأفضل من ذلك الجهاد في سبيل الله . وإن الرجل منكم إذا أخرج حاجا أو معتمرا ومرابطا حفظنا لكم أموالكم وغزلنا لكم أثوابكم وربينا لكم أولادكم، فما نشارككم في الأجر يا رسول الله ؟ فالتفت النبي صلى الله عليه وسلم إلى أصحابه بوجهه كله ، ثم قال : ((هل سمعتم مقالة امرأة قط أحسن من مسألتها في أمر دينها من هذه ؟)) فقالوا : يا رسول الله ما ظننا أن امرأة تهتدي إلى مثل هذا . فالتفت النبي صلى الله عليه وسلم إليها ثم قال لها : ((انصرفي أيتها المرأة وأعلمي من خلفك من النساء أن حسن تـَبـَعـّـل إحداكن لزوجها وطلبها مرضاته واتباعها موافقته تعدل ذلك كله)) فأدبرت المرأة وهي تهلل وتكبر استبشارا ۔ ؛ سيوطى، جلال الدين، الدرالمنثور فى تفسير المأثور، ج ‏۲، ص ۱۵۳، (قوله تعالى الرجال قوامون الآية) ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 98